صنعت ادماج

0

شعر میں ایسے الفاظ و تراکیب کا استعمال کرنا جن سے مجموعی طور پر دو معنی یا دو مفہوم پیداہوتے ہوں، دونوں ہی اپنی جگہ درست، صاف اور واضح ہوں، قاری کو اختیار ہے کہ وہ کسی ایک معنی و مفہوم کو قبول کرے اور دوسرے کو رد کردے اس فیصلے کی صحت قاری کے فہم و ادراک پر ہے۔ اسے ادماج کہتے ہیں۔ جیسے:

ترے سرو قامت سے اک قدِ آدم
قیامت کے فتنے کو کم دیکھتے ہیں