صنعت اشتقاق

0

جب کلام میں ایک اصل کے چند لفظ لائے جائیں اور ان لفظوں میں اصل لفظ کے حروف کی ترتیب بھی قائم رہے اور اصل میں جو معنی ہیں اس سے بھی موافقت ہو تو اسے صنعت اشتقاق کہتے ہیں۔ مثلاً:

تو مرے حال سے غافل ہے پرائے غفلت کیش
ترے انداز تغافل نہیں غفلت والے