بایزید بسطامی کے اقوال

0
  • جنت کو بغیر عمل کے طلب کرنا بجائے خود ایک گناہ ہے۔
  • تواضع یہ ہے کہ درویشوں سے تواضع کرے اور امیروں سے تکبر۔
  • نیک بخت وہ ہے کہ نیکی کرے اور ڈرے اور بدبخت وہ ہے کہ بدی کرے اور مقبولیت کی امید رکھے۔
  • اللہ تعالی جس کو مقبول کرتا ہے اس پر ظالم مسلط کردیتا ہے جو اس کو رنج دیتا ہے۔
  • انسان کو چار چیزیں بلند کرتی ہیں۔ علم، کرم، خوش کلامی اور حلم۔
  • نفس ایک ایسی چیز ہے جو ہمیشہ باطل کی طرف رخ کرتی ہے۔
  • توکل یہ ہے کہ تو زندگی کو ایک دن کے لئے جانے اور کل کی فکر نہ کرے۔
  • ہر بچے کی پیدائش اس وقت کا پیغام ہے کہ اللہ تعالیٰ ابھی انسان سے مایوس نہیں ہوا۔
  • جیسا تم اللہ تعالی کو کل کے لئے چاہتے ہو آج اس کے لئے ویسے بن جاؤ۔
  • حق کو اندھا، بہرہ اور لنگڑا بن کر پہچانو۔
  • اللہ تعالی کے پہچاننے کی یہی نشانی ہے کہ حلق سے بھاگو۔ادنی بات جو عارف کو ضروری ہے وہ یہ ہے کہ ملک و مال سے پرہیز کرے۔
  • ملک ایک کھیتی ہے اور عدل اس کا پاسبان۔ پاسبان نہ ہو تو کھیتی اجڑ جاتی ہے۔
  • اگر آپ تیس برس میں طاقتور اور چالیس برس میں عقل مند نہیں بنے تو آپ کبھی طاقتور اور عقلمند بننے کی امید نہ رکھیں۔
  • وہ زمانہ غربت اسلام کا ہے جس میں علماء مفتون دنیا ہوں۔
  • ایک عالم کی طاقت ایک لاکھ جاہلوں سے زیادہ ہوتی ہے۔
  • اللہ تعالی کو راضی کر وہ تجھے راضی کرے گا۔
  • جب انسان نیک ہو جاتا ہے تو اس کا ہر کام نیک ہو جاتا ہے۔