| حضرت سفیان ثوری کے اقوال

0
  • دنیا کو جسم کی خاطر اختیار کرو اور آخرت کو دل کے لئے۔
  • وہ شخص موت کے لیے تیار نہیں ہوا جسے یہ خیال ہو کہ وہ کل زندہ رہے گا۔
  • حکومت اور عورت کی محبت کا چھوڑنا صبر سے زیادہ کڑوا ہے۔
  • جو اپنے آپ کو دوسروں پر فضیلت دیتا ہے وہ متکبر ہے۔
  • جو ظالم کو خندہ پیشانی سے ملے یا مجلس میں جگہ دے یا اس کی دی ہوئی چیز لے لے تو اس نے اسلام کی زنجیر توڑی اور ظالموں کے مددگار میں شمار ہوا۔
  • یقین کامل وہ ہے کہ جب آدمی پر کوئی مصیبت آئے تو اللہ تعالی پر الزام نہ لگائے بلکہ اسے راحت تصور کرکے اس کا شکریہ ادا کرے۔
  • ہم نے ایسے مشائخ دیکھے ہیں جو موت کی تمنا کرتے تھے اور میں ان کی آرزو کو تعجب سے دیکھتا تھا اور اب میں ان لوگوں پر تعجب کرتا ہوں جو موت کے خواستگان نہیں ہیں۔
  • لوگوں سے واقفیت کم کر کیونکہ ان سے واقفیت میں سوائے نقصان کے تجھے کچھ حاصل نہ ہوگا اور انسان کو ہمیشہ تکلیف واقف ہی سے پہنچتی ہے اجنبی سے نہیں۔
  • دعا در حقیقت ترک گناہ کا نام ہے کہ اس سے بغیر سوال ہی کے مقصود حاصل ہوتا ہے۔
  • میرا جو عمل نیک ظاہر ہوجائے میں اس عمل کو شمار نہیں کرتا کیونکہ جب لوگ دیکھ لیں تو ہمارے جیسوں سے اخلاص نہیں ہوسکتا۔
  • حاسد بدفہم ہوتا ہے میں نے کئی دفعہ نئے کپڑے اس خوف سے پہننے چھوڑ دیے کہ میرے ہمسائے کو حسد نہ ہو۔
  • تیرا اللہ تعالی سے ستر گناہ لے کر ملنا جو اللہ تعالی ہی کے ہوں بہت آسان ہے اس گناہ سے جو کسی خاص شخص سے تعلق رکھتا ہے۔
  • عام لوگوں کا اللہ تعالی سے اتنا ہی ڈرنا کافی ہے کہ وہ مشتبہات سے بچتے رہیں۔