خواجہ معین الدین چشتی کے اقوال

0
  • جس نے کچھ پایا خدمت سے پایا۔
  • عارف اس شخص کو کہتے ہیں جو تمام جہان کو جانتا ہو اور عقل سے لاکھوں معنی پیدا کرسکتا ہو اور بیان کرسکتا ہو اور محبت کے تمام حقائق کا جواب دے سکتا ہو اور ہر وقت بحر معانی میں تیرتا رہے تاکہ اسرار اور انوار الٰہی کے انمول موتی نکالتا رہے اور دیدہور جوہریوں کو پیش کرتا رہے اور جب وہ ان موتیوں کو دیکھیں اور پسند کریں تو بے شک آدمی عارف ہے۔
  • والدین کے چہروں پر محبت سے نظر کرنا بھی خوشنودئ خدا کا مؤجب ہے۔
  • دانا وہ ہے جو سوائے ذکر حق کے کسی کو دوست نہ رکھتا ہو۔
  • عارف ایک قدم اٹھا کر عرش پر پہنچ جاتا ہے اور دوسرا اٹھا کر واپس آ جاتا ہے۔
  • اللہ خیر مجسم ہے اور اس کی تقدیرات ہم خیر۔
  • کائنات کی کثرت سے فریب کھاؤ۔
  • دانا دنیا کا دشمن اور خدا کا دوست ہے۔
  • اگر عشق خرد کا رہبر نہ ہو تو وہ کبھی منزل نہیں پا سکتی۔
  • کائنات میں صرف ایک چیز موجود ہے یعنی نور خدا اور تمام غیر موجود۔
  • دشمن کو دل کی مہربانی اور احسان سے جیتو اور دوست کو نیک سلوک سے۔
  • اللہ تعالی اور انسان کے درمیان ایک ہی حجاب حائل ہے جس کا نام نفس ہے۔
  • پیر مرید کو سنوارنے والا ہے، مرید کو پیر جو فرمائیے چاہیے کہ اس پر عمل کرے اس لئے کہ پیر جو کچھ فرمائے گا وہ مرید کے کمال کے لئے ہیں فرمائے گا۔