حضرت امام جعفر صادق کے اقوال

0
  • جو شخص چاہے کہ اس کی عزت بلا ذات و قبیلہ کے ہو اور ہیبت بلا حکومت ہو اس سے کہہ دو کہ گناہوں کو چھوڑ دے اور طاقت اختیار کرے۔
  • دل کی آنکھ عبادت سے کھلتی ہے اس کی رسائی لامکان تک ہے اور کائنات کا کوئی راز اس سے پنہا نہیں۔
  • جو اللہ تعالی سے انس رکھتا ہے اس کو لوگوں سے وحشت ہوتی ہے۔
  • نفس اللہ تعالی کا مخالف ہے اور نفس کی مخالفت اللہ تعالی کی دوستی ہے۔
  • بہت سے ایسے گناہ ہیں جن کی وجہ سے بندہ رب تعالی کے نزدیک ہوجاتا ہے اور بہت سی ایسی عبادات ہیں جن کی وجہ سے بندہ رب تعالی سے دور ہوجاتا ہے کیونکہ مطیع مغرور گناہ گار ہوتا ہے۔ گناہ گار خادم مطیع ہوتا ہے۔
  • فاجر سے صحبت مت کرو کہ تجھ پر فجور غالب آجائے گا،مشاورت ایسے لوگوں سے کر جو طاعت خدا خوب کرتے ہیں۔
  • حقیقی تقویٰ یہ ہے کہ جو کچھ تیرے دل کے اندر ہے اگر تو اس کو کھلے طباق میں رکھ کر بازار کا گشت لگائے تو اس میں ایک چیز بھی ایسی نہ ہوجس کو اس طرح آشکارہ کرنے سے تجھے شرم آئے۔
  • انسان کے پاس ایک ایسی قوت ہے جو مستقبل میں جھانک سکتی ہے یہ اس وقت بیدار ہوتی ہے جب حواس خمسہ سو رہے ہوں اور دماغ مشاہدات کی مداخلت سے آزاد ہو۔
  • دروغ گو کو مروت نہیں ہوتی اور حاسد کو راحت نہیں ہوتی، بد خلق کو سرداری نہیں ملتی۔
  • بے حد اعتقاد بربادی اور نکتہ چینی بدنصیبی ہے۔
  • انتقام کی قدرت رکھتے ہوئے غصہ کو پی جانا افضل ترین جہاد ہے۔
  • مصیبت میں آرام کی تلاش مصیبت کو ترقی دیتی ہے۔
  • توبہ کرنا آسان لیکن گناہ چھوڑنا مشکل ہے۔
  • دوسروں کے مال کی حرص نہ کرنا سخاوت ہے۔
  • گناہ ناسور ہے اگر ترک نہ کرو تو برابر بڑھتا رہے گا۔
  • صبح کو عزت حاصل کرنے کے لئے بازار ضرور جایا کرو یعنی تجارت کیا کرو۔
  • جو زبان پر قابو نہیں رکھے گا وہ پشیماں ہو گا۔
  • ایک گناہ بہت ہے اور ہزار اطاعت قلیل۔
  • عبادت بلا توبہ درست نہیں ہوتی کیونکہ اللہ تعالی نے توبہ کو عبادت پر مقدم کیا ہے۔
  • اپنے تئیں اللہ تعالی کے محارم سے بچاؤ تاکہ عابد ہو۔ اور جو کچھ قسمت میں ہو گیا اس پر راضی ہو۔
  • خوشامدی لوگ تیرے لیے تکبر کا تخم ہیں۔