حضرت عثمان غنی کے اقوال

0
  • رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے یکے بعد دیگرے اپنی دو صاحبزادیوں کو میرے عقد میں دیا۔
  • میں کبھی گانے بجانے میں شریک نہیں ہوا۔
  • میں کبھی لہو و لعب میں مشغول نہیں ہوا۔
  • میں نے کبھی کسی برائی اور بدی کی تمنا نہیں کی۔
  • رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے بیعت کرنے کے بعد میں نے اپنا سیدھا ہاتھ کبھی اپنی شرمگاہ کو نہیں لگایا۔
  • اسلام لانے کے بعد میں نے ہر جمعہ کو اللہ تعالی کے لئے ایک غلام آزاد کیا۔ اگر اس وقت ممکن نہ ہوا تو بعد میں آزاد کیا۔
  • میں زمانہ جاہلیت یا عہد اسلام میں کبھی زنا کا مرتکب نہیں ہوا۔
  • عہد جاہلیت اور زمانۂ اسلام میں میں نے کبھی چوری نہیں کی۔
  • سب سے بڑا خطاکار وہ ہے جو لوگوں کی برائیوں کو بیان کرتا پھرتا ہے۔
  • زبان کی لغزش قدموں کی لغزش سے زیادہ خطرناک ہے۔
  • حاجتمند غرباء کا تمہارے پاس آنا اللہ پاک کا انعام ہے۔
  • جس نے دنیا کو جس قدر پہچانا اسی قدر اس سے بے رغبت ہو۔
  • مت کسی سے امید رکھ مگر اپنے رب سے اور مت ڈر کسی سے مگر اپنے گناہ سے۔
  • نعمت کا نا مناسب جگہ خرچ کیا جانا ناشکری ہے۔
  • خاموشی غصے کا بہترین علاج ہے۔
  • اگر آنکھیں روشن ہیں تو ہر روز روز محشر ہے۔
  • اے انسان اللہ تعالی نے تجھے اپنے لئے پیدا کیا ہے اور تو دوسروں کا ہونا چاہتا ہے۔
  • بعض اوقات مجرم کو معاف کر دینا مجرم کو زیادہ خطرناک بنا دیتا ہے۔
  • تعجب ہے اس شخص پر جو خدا تعالی کو حق جانتا ہے اور پھر غیروں کا ذکر کرتا ہے اور ان پر بھروسہ بھی کرتا ہے۔
  • تلوار کی دار جسم کو زخمی کرتی ہے اور بری بات روح کو گھائل کرتی ہے۔
  • دنیا جس کے لئے قید خانہ ہے قبر اس کے لئے آرام دہ ہے۔
  • تعجب ہے اس شخص پر جو موت کو حق جانتا ہے اور پھر ہنستا ہے۔
  • گناہ کسی نہ کسی صورت سے دل کو بے قرار رکھتا ہے۔
  • تعجب ہے اس شخص پر جو دوزخ پر ایمان رکھتا ہے مگر پھر بھی گناہ کرتا ہے اور شیطان کو دشمن سمجھتا ہے مگر پھر بھی اس کی اطاعت کرتا ہے۔
  • وہ علم ضائع ہے جس پر عمل نہ کیا جائے۔
  • تعجب ہے اس شخص پر جو حساب کو حق جانتا ہے اور پھر مال بھی جمع کرتا ہے۔
  • ایسی بات مت کہو کہ جو مخاطب کی سمجھ سے باہر ہو۔
  • ضائع ہے وہ لمبی عمر جس میں توشۂ آخرت نہ لیا جائے۔
  • اللہ تعالی سے محبت رکھنے والے کو تنہائی محبوب ہوتی ہے۔
  • لوگوں کو جس طرح چاہئے آزمالے، سانپ بچھوں سے کم نہ پائے گا۔
  • ہر وہ کام دنیا ہے جس سے آخرت مقصود نہ ہو۔
  • لوگ تمہارے عیبوں کے جاسوس ہیں۔