حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء کے اقوال

0
  • نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرو کہ صحبت میں بڑا اثر ہوتا ہے۔
  • ہر ایک کا ظلم سہنا چاہیے اور اس کا بدلہ لینے کی نیت بھی نہیں کرنی چاہیے۔
  • اصل دانائی یہ ہے کہ دنیا کو ترک کیا جائے۔
  • معاملے کے وقت اس قسم کی گفتگو کرنی چاہیے جس سے گردن کی رگیں نمودار نہ ہو یعنی تعصب اور غضب کی علامت نہ پائی جائے۔
  • جب ایک مرتبہ پیٹ بھر جائے تو پھر اور نہیں کھانا چاہیے البتہ دو شخصوں کو کھانا جائز ہے ایک وہ جس کے ہاں مہمان آئے ہوں اور وہ ان کی خاطر ان کے ساتھ مل کر اور کچھ کھا لے اور دوسرے جو روزہ رکھتا ہے اور سمجھتا ہے کہ سحری کے وقت شاید کچھ نہ مل سکے۔
  • جس کی طبع لطیف ہو وہ جلد ہی برہم ہو جاتا ہے۔
  • اولیاء کا عشق ان کی عقل پر غالب ہوتا ہے۔
  • درویش کو چاہیے کہ نہ خوشی سے خوش ہو نہ غمی سے غمناک۔
  • تین وقتوں میں نزول رحمت ہوتا ہے۔ ایک سماع کی حالت میں، دوسرے وہ کھانا کھاتے وقت جو طاعت کی قوت کی نیت سے کھایا جائے اور تیسرا درویشوں کے حالات بیان کرتے وقت۔
  • جس میں علم و عقل و عشق ہو وہ خلافت مشائخ کے شایان ہوتا ہے۔
  • مرید جب علم سیکھتا ہے تو اسے شرف حاصل ہوتا ہے اور وہ جب طاعت کرتا ہے۔ تو اس کے کام کی بہتری ہوتی ہے اس موقع پر پیر کو چاہیے کہ دونوں کو توڑ دے یعنی علم اور عمل دونوں کو اس کی نظر سے گرا دے کہ خود پسندی میں مبتلا نہ ہو جائے۔