شیخ سعدی شیرازی کے اقوال

0
  • علم حاصل کرنے کے لیے خود کو شمع کی طرح پگھلاؤ۔
  • عقلمند بولنے سے پہلے سوچتا ہے، احمق بولنے کے بعد سوچتا ہے کہ کیا کہہ گیا ہوں۔
  • جس شخص پر پیسے کا لالچ چھا گیا اس نے اپنی زندگی کے کھلیان کو ہوا میں اڑا دیا۔
  • جب پیٹ خالی ہوتا ہے تو جسم روح بن جاتی ہے اور جب وہ بھرا ہوا ہوتا ہے تو روح جسم بن جاتی ہے۔
  • ظالم سے بڑھ کر کوئی بدقسمت آدمی نہیں ہے کیونکہ مصیبت کے وقت کوئی اس کا مددگار نہیں ہوتا۔
  • اگر چڑیا متحد ہو جائیں تو شیر کی کھال کھینچ سکتی ہیں۔
  • جو زیادہ پیسے والا ہے وہی مختاج ہے۔
  • اگر اللہ تعالی کنجوس آدمی کی خواہشات پوری کرنے لگے، قسمت اس کی غلام ہوجائے اور اس کے ہاتھ قارون کا خزانہ لگ جائے اور ساری دنیا اس کے قبضے میں آ جائے تو بھی کنجوس آدمی اس قابل نہیں ہے کہ تو اس کا نام لے۔
  • جو کمزوروں پر رحم نہیں کرتا اسے طاقتوروں کے مظالم برداشت کرنے پڑیں گے۔
  • اگر روزی عقل سے حاصل کی جاتی تو دنیا کے تمام بیوقوف بھوکے مر جاتے۔
  • وہ شخص سچ مچ کا عقلمند ہے جو غصہ کی حالت میں بھی بری بات منہ سے نہیں نکالتا۔
  • صبر زندگی کے مقصد کے دروازے کھولتا ہے کیونکہ صبر کے سوا اس دروازے کی اور کوئی چابی نہیں ہے۔
  • دنیا کمانا ہنر نہیں ہے اگر ہو سکے تو ایک مرتبہ کسی کا دل جیت لے۔
  • جس کا لباس پاک اور عادت ناپاک ہے اس کے لیے جہنم کے دروازے کے لیے چابی کی ضرورت نہیں۔
  • جو آدمی اچھے وقتوں میں بھلائی نہیں کرتا وہ برے وقتوں میں دکھ اٹھاتا ہے۔
  • دشمن کو حقیر مت جانو۔
  • اپنا راز دوست سے بھی نہ کہو خواہ دوست مخلص ہو کیا خبر کہ ایک دن وہ دشمن بن جائے۔ اسی طرح ہر وہ تکلیف جو تم دشمن کو پہنچا سکتے ہو نہ پہنچاؤ اس لیے کہ ہوسکتا ہے یہی دشمن ایک دن تمہارا دوست بن جائے۔
  • اگر کام دولت سے نکل سکے تو جان کو خطرے میں نہ ڈالو۔
  • فقیر کی ستر پوشی کر کہ اللہ تعالی کا پردہ تیرا ستر پوش ہے۔
  • بوجھ اٹھانے والے گدھے اور بیل لوگوں کو ستانے والے انسانوں سے بہتر ہیں۔
  • جو آدمی سوچ کر بات نہیں کرتا وہ اس کے جواب پر بگڑتا ہے۔
  • نیک انجام فقیر، بد انجام بادشاہ سے بہتر ہے۔
  • عورتوں سے مشورہ لینا تباہی ہے اور مفسدوں پر بخشش کرنا گناہ۔
  • جس کو بچپن میں ادب نہ سکھاو گے بڑے ہوکر اس میں بھلائی نہ ہوگی۔
  • اگر برائی تجھے نا پسند ہے خود نہ کر پھر پڑوسی سے کہہ کہ نہ کرے۔
  • اگر تیری کوشش سے کوئی بہتر بات سامنے آئے تو اس کو خدا تعالیٰ کی توفیق سے سمجھ نہ کہ اپنی کوشش سے۔
  • جو نصیحت غرض سے خالی ہو کڑوی دوا کی طرح مرض کی دافع ہے۔
  • اگر مالدار بننا چاہتے ہو تو سوائے قناعت کے کچھ طلب نہ کرو کہ یہی سب سے عمدہ دولت ہے۔