حضرت مجدد الف ثانی کے اقوال

0
  • تمام مخلوقات میں زیادہ مختاج انسان ہے۔
  • اس دشمن کا قابو میں لانا بہت مشکل ہے جو اطاعت کی راہ سے آئے۔
  • آخرت کا کام آج کر۔ دنیا کا کام کل پر چھوڑ دے۔
  • کفر کے بعد سب سے بڑا گناہ دل آزاری ہے۔ خواہ مومن کا ہو یا کافر کا۔
  • خدا کے دشمنوں سے الفت کرنا خدا کے ساتھ دشمنی ہے۔
  • تنہا پسندی یا گوشہ نشینی بے کار اشغال سے منہ موڑنے کا نام ہے۔
  • جس کے پاس بیوی، گھر، نوکر اور سواری ہو وہ بادشاہ ہے۔
  • کوئی جاھل ولی نہیں ہوا اور نہ ہو گا۔
  • عورت کا نامحرم مرد سے ملائم گفتگو کرنا بھی داخل بدکاری ہے اور اس کا باریک کپڑے پہننا ننگی ہونے کے حکم میں ہے۔
  • اہل اللہ سے کرامت مت ڈھونڈ۔ ان کے وجود کو ہی کرامت جانو۔
  • دنیا کی مصیبتیں بظاہر زخم کی طرح تکلیف دہ ہیں مگر درحقیقت ترقیوں کا موجب ہیں۔
  • احسان ہر جگہ بہتر ہے لیکن ہمسائے کے ساتھ بہترین ہے۔
  • بچوں پر پیار انا اللہ تعالی کی رحمت کی نشانی ہے۔
  • زندگی کی فرصت بہت کم ہے اور ہمیشہ کا عذاب یا راحت اسی پر مرتب ہے۔
  • علم ایک حقیقت ہے اور جہل عدم علم۔
  • عمل کی سستی پر مغفرت کی امید ہے لیکن بداعتقادی پر نہیں۔
  • متکبروں کے ساتھ تکبر کرنا صدقہ ہے۔
  • ظاہر دراصل باطن کا نمونہ ہے۔
  • دنیا میں آرام خواہاں بے وقوف اور عقل سے دور ہے۔