حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اقوال

0
  • میں مردے کو زندہ کرنے سے عاجز نہیں آیا مگر احمق کی اصلاح سے عاجز آگیا ہوں۔
  • اپنے بھائی سے بلا وجہ خفا نہ ہو۔
  • نیک عمل وہ ہے جو لوگوں کی تعریف کی توقع سے بے نیاز ہو کر کیا جائے۔
  • موت سے بڑھ کر کوئی سچی چیز نہیں اور امید سے بڑھ کر کوئی چیز جھوٹی نہیں۔
  • اپنی بہتری کا خیال نہ کرو بلکہ اللہ تعالی کی خوشنودی کو افضل سمجھو۔
  • ہر اچھا درخت اچھا پھل لاتا ہے اور برا درخت برا۔ اچھا درخت برا پھل نہیں لا سکتا اور جو درخت اچھا پھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈال دیا جاتا ہے۔
  • سفر دو قسم کے ہیں۔ دنیا اور آخرت کا سفر۔ دونوں کے واسطے توشہ درکار ہوتا ہے۔ دنیا کے سفر میں توشہ ہمراہ رکھتا چاہیے اور سفر آخرت میں روانگی سے پہلے بیج دینا چاہیے۔
  • خبردار اپنے راستی کے کام لوگوں کو دکھانے کے لئے نہ کرو ورنہ اللہ تعالی کے حضور تمہارے لئے کچھ اجر نہیں ہوگا۔
  • مبارک ہیں وہ جو راستبازی کے سبب ستائے گئے ہیں کیونکہ بالآخر آسمان کی بادشاہت الہی کی ہے۔
  • بڑوں کو چھوٹا بن کر رہنا چاہیے کیونکہ جو اپنے آپ کو بڑا مانتا ہے وہ چھوٹا بنایا جاتا ہے اور جو چھوٹا بنتا ہے وہ بڑا رتبہ حاصل کرتا ہے۔
  • دنیا کے مال و اسباب پر مغرور مت ہو کیا خبر کہ اسی رات تیری جان تجھ سے طلب کرلی جائے۔
  • بے عمل عالم کی مثال ایسی ہے جیسے اندھے کے ہاتھ میں مشعل۔ لوگ اس سے روشنی حاصل کرتے ہیں لیکن وہ خود روشنی سے محروم ہے۔
  • انفال گناہ غرور عبادت سے بدرجہا بہتر ہے۔