حضرت علی کے اقوال

0
  • زیادہ ہوشیاری دراصل بدگمانی ہے۔
  • محبت دور کے لوگوں کو قریب، عداوت قریب کے لوگوں کو دور کر دیتی ہے۔ ہاتھ جسم سے بہت قریب ہے لیکن گل سڑ جانے پر کاٹ دیا جاتا ہے اور پھر اس کو داغنا پڑتا ہے۔
  • کوئی شخص گناہ کے سوا کسی چیز سے خوف زدہ نہ ہو۔
  • صرف اللہ تعالی ہی سے امیدیں اور آرزوئیں وابستہ رکھو۔
  • کسی چیز کے سیکھنے میں شرم نہ کرو۔
  • کامل فقیہ وہ ہے جو لوگوں کو اللہ تعالی کی رحمت سے مایوس نہ کرے۔
  • انسان کا سب سے بڑا دشمن اس کا پیٹ ہے۔
  • پرہیزگاری سے بڑھ کر کوئی عزت نہیں۔
  • اللہ تعالی سے ڈر تاکہ دوسروں کا خوف نہ رہے۔
  • معاف کر دینا دشمن پر فتح حاصل کر لینا ہے۔
  • سردار بننا ہے تو نیکی کر۔
  • تم بڑوں کی عزت کرو چھوٹے تمہاری عزت کریں گے۔
  • عقل کامل ہو جائے تو گفتگو گھٹ جاتی ہے۔
  • خاموشی عالم کے لئے زیور اور جاھل کے لئے پردہ ہے۔
  • علم وہ خزانہ ہے جس کا ذخیرہ بڑھتا ہی ہے۔
  • سب سے بڑی خیانت قوم سے غداری ہے۔
  • دین خزانہ ہے اور علم اس کا راستہ۔
  • عجلت کا نتیجہ ندامت ہے، تحمل کا سلامت۔
  • سچا سچائی سے اس مرتبے تک پہنچ جاتا ہے جسے جھوٹا مکروفریب سے نہیں پا سکتا۔
  • جو شخص اپنے اقوال میں حیا ساتھ رکھتا ہے وہ اپنے افعال میں بھی اس سے دور نہیں ہوتا۔
  • جو شخص حق تعالی کی مخالفت کرتا ہے حق تعالی خود اس کا مقابلہ کرتا ہے۔
  • غصہ بھڑکتی ہوئی آگ ہے جو پی گیا اس نے اگ بجھائ اور جو ضبط نہ کرسکا وہ پہلے خود اس میں جلتا ہے۔
  • دنیا میں سب سے کم سچائی اور امانت ہے اور سب سے زیادہ جھوٹ اور خیانت ہے۔
  • سچائی میں اگرچہ خوف ہے لیکن نجات بھی ہے۔
  • کارخانہ قدرت میں فکر کرنا بھی عبادت ہے۔
  • جو شخص اپنی قدر آپ نہیں کرتا کوئی دوسرا شخص بھی اس کی قدر نہیں پہچانتا۔
  • فضول امیدوں پر بھروسہ کرنے سے بچ کہ یہ احمقوں کا سرمایہ ہے۔
  • معافی نہایت اچھا احسان ہے اور احسان انسان کو غلام بنا لیتا ہے۔
  • سخافت کے ساتھ احسان جتانا نہایت کمینگی ہے۔
  • مال کی حفاظت کرنی پڑتی ہے اور علم تیری حفاظت کرتا ہے۔
  • مظلوم کی بددعا سے ڈر کیوں کہ اس کی بددعا شعلے کی طرح آسمان کی طرف جاتی ہے۔
  • موت ایک بے خبر ساتھی ہے۔
  • خندہ روئی سے پیش آنا سب سے پہلی نیکی ہے۔
  • اگر دشمن پر قابو پال لو تو شکریہ کے طور پر اسے معاف کر دو۔
  • سب سے بہتر وہ لقمہ ہے جسے اپنی محنت سے حاصل کیا جائے۔
  • عادت پر غالب آنا کمال فضیلت ہے۔
  • مصائب کا مقابلہ صبر سے اور نعمتوں کی حفاظت شکر سے کرو۔
  • دوستی ایک خود پیدا کردہ رشتہ ہے۔
  • کسی کو حقیر نہیں سمجھنا چاہیے۔
  • بری عادت ایک زور آور دشمن ہے اور خواہش پرستی ہلاک کردینے والا ساتھی۔