نمازِ عید کا طریقہ

0

عیدین کی نماز واجب ہے مگر ان کے واجب اور جائز ہونے کی وہی شرطیں ہیں جو جمعہ کے لیے ہیں، صرف اتنا فرق ہے کہ جمعہ میں خطبہ شرط ہے اور عیدین میں سنت۔دوسرا فرق یہ ہے کہ جمعہ کا خطبہ نماز سے پہلے ہوتا ہے اور عیدین کا خطبہ نماز کے بعد اور تیسرا فرق یہ ہے کہ عیدین میں اذان و اقامت نہیں ہے جب کہ جمعہ کی نماز کے لئے اقامت اور اذان ہے۔

عید کی نماز کا وقت

عید کی نماز کا وقت اس وقت شروع ہوتا ہے جب سورج سوا نیزے پر بلند ہو اور یہ زوال کے پہلے تک رہتا ہے۔

عید کی نماز کی نیت

اردو میں

نیت کی میں نے دو رکعات نماز عید الفطر یا عید الاضحی کی مع زائد چھہ تکبیروں کے،واسطے اللہ تعالی کے منہ میرا خانہ کعبہ شریف کی طرف پیچھے اس امام کے۔ اللہ اکبر

عربی میں

نويت ان اصلي لله تعالى ركعتي صلاة عيد الفطر/ عىد الاضحى مع سنة تكبيرات زائدة واجبا لله تعالى اقتديت بهذ الامام متوجها الى جهه الكعبه الشريفه. الله اكبر

نماز کا طریقہ

نیت کے بعد امام و مقتدی تکبیر تحریمہ یعنی اللہ اکبر کہیں اور اس کے بعد سبحانک اللہم آخر تک پڑھ کر تین مرتبہ اللہ اکبر کہیں۔ہر مرتبہ تکبیر تحریمہ کی طرح دونوں ہاتھوں کو کانوں تک اٹھائیں اور ہر تکبیر کے بعد اتنا توقف کریں کہ تین مرتبہ سبحان اللہ کہہ سکیں۔

تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ نہ لٹکائیں بلکہ باندھ لیں اور امام اعوذ باللہ بسم اللہ پڑھ کر سورہ فاتحہ اور کوئی دوسری سورت پڑھیے، مقتدی خاموش کھڑے رہیں۔پھر رکوع سجدہ کرکے دوسری رکعت میں امام پہلے سورہ فاتحہ اور کوئی سورۃ پڑھے، اس کے بعد تین تکبیر اسی طرح کانوں تک ہاتھ اٹھاتے ہوئے کہیں اور ہر مرتبہ ہاتھ اٹھا کر لٹکا دیں،پھرچوتھی تکبیر بغیر ہاتھ اٹھائے یعنی اللہ اکبر کہتے ہوئے رکوع میں چلے جائیں اور باقی نماز روزانہ کی نماز کی طرح پوری کرلیں۔سلام پھیرنے کے بعد امام دو خطبے پڑھے پھر دعا مانگے۔خطبہ سننا سنت ہے اسے نہایت خاموشی سے سننا چاہیے، اس وقت کسی قسم کی بات چیت کرنا منع ہے، چاہے خطبہ سنائی دے یا نہ سنائی دے۔

عید کے مستحبات

عید کے دن حجامت بنوانا، ناخن تراشنا، غسل کرنا، مسواک کرنا، اچھے کپڑے پہننا، خوشبو لگانا، صبح کی نماز محلے کی مسجد میں پڑھنا، عیدگاہ سویرے جانا، نماز سے پہلے صدقہ فطر ادا کرنا، عیدگاہ تک پیدل جانا، دوسرے راستے سے پیدل آنا، نماز کے لیے جانے سے قبل طاق یعنی تین یا پانچ یا سات کھجوریں کھا لینا اور اگر کھجوریں نہ ہوں تو کوئی میٹھی چیز کھا لینا، خوشی ظاہر کرنا، آپس میں مبارک باد دینا، کثرت سے صدقہ دینا، عیدگاہ اطمنان وقار کے ساتھ نیچے نگاہ کیے جانا یہ سبھی کام مستحبات ہیں۔

عید الاضحی میں مستحب یہ ہے کہ نماز ادا کرنے سے پہلے کچھ نہ کھائے اگر قربانی نہ کرنی ہو اور اگر کھا لیا تو کراہت نہیں۔راستے میں تکبیر تشریق بلند آواز سے کہتے ہوئے جائیں۔ تکبیر تشریق نو 9 ذی الحجہ کی فجر سے تیرہویں13 ذی الحجہ کی عصر تک ہر نماز پنجگانہ کے بعد، جو جماعت مستحبہ کے ساتھ ادا کی گئی ہو ایک بار بلند آواز سے کہنا واجب ہے اور تین بار کہنا افضل۔تکبیر تشریق مندرجہ ذیل ہے۔

Takbeer Of Eid

الله اكبر، الله اكبر، لا اله الا الله، والله اكبر الله اكبر، ولله الحمد.

ترجمہ:اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، نہیں ہے کوئی لائق ِ عبادت، مگر اللہ اور اللہ سب سے بڑا ہے اللہ سب سے بڑا ہے، اور اللہ ہی کے لئے تمام خوبیاں ہیں۔

https://www.youtube.com/watch?v=A9dYCrLrwYQ