Advertisement
اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظم
فقیروں کے حاجت روا غوث اعظم
غلاموں کو خطرہ نہیں بحرِ غم کا
کہ بیڑے کے ہیں ناخدا غوث اعظم
قسم ہے کہ مشکل کو مشکل نہ پایا
کہا ہم نے جس وقت “یا غوث اعظم “
بھنور میں پھنسا ہے سفینہ ہمارا
بچا غوث اعظم ، بچا غوث اعظم
کہے کیا کسی کو حسن اپنے دل کی
سنے کون تیرے سوا غوث اعظم

Advertisement