میرا دل تڑپ رہا ہے میرا جل رہا ہے سینہ

0
میرا دل تڑپ رہا ہے میرا جل رہا ہے سینہ
کی دوا وہیں ملے گی مجھے لے چلو مدینہ

دیدارِ مصطفیٰﷺ کو آنکھیں ترس رہی ہیں
دشوار ہوگیا ہے ان کے بغیر جینا

تصویرِ مصطفیٰﷺ جو نظر آرہی ہے دل میں
میں یہ سوچتا ہوں دل میں میرا دل ہے یا مدینہ

شب و روز بڑھ رہا ہے میری تشنگی کا عالم
یہ پیاس کب بجھے گی میرے ساقیء مدینہ

نہیں مال و زر تو کیا ہے میں غریب ہوں یہی نا
میرے عشق تو ہی لے چل مجھے جانبِ مدینہ

مجھے گردشو نہ چھیڑو میرا ہے کوئی جہاں میں
میں ابھی پکار لوں گا نہیں دور ہے مدینہ

اقبالِ ناتواں کی بس ایک التجا ہے
رہے زندگی سلامت میں بھی دیکھ لوں مدینہ