کیوں آ کےرو رہا ہے محمدﷺ کے شہر میں

0
کیوں آ کے رو رہا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،
ہر درد کی دوا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

پوچھو اُسی سے کیا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،
اِک بار جو گیا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

میں کیا کہوں کہ کیا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،
بے پردہ خود خُدا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

تنویرِ کبریا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،
جلوؤں کا سِلسِلہ ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

بابِ اثر کُھلا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،
مقبول ہر دُعا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

خوشیوں کا دَر کُھلا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،
کیوں غمزدہ کھڑا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

ہر صُبح خوشنما ہے مُحمدؐ کے شہر میں،
ہر شام دِلربا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

آؤ گُنہگارو چلو سر کے بَل چلیں،
توبہ کا دَر کُھلا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

قدموں نے اُنکے خاک کو کُندن بنا دیا،
مِٹی بھی کیمیا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

صدقہ لُٹا رہا ہے خُدا اُنکے نام کا،
سونا نِکل رہا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

سب تو جُھکے ہیں خانۂ کعبہ کے سامنے،
کعبہ جُھکا ہوا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

سایہ نہیں ہے گُنبدِ خِضریٰ کا آج بھی،
زِندہ یہ موجذہ ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

ڈھونڈا خُدا کو ڈھونڈنے والوں نے ہر جگہ،
لیکن خُدا مِلا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

طالِب ہیں اُن سے اولیاؒ اور انبیاؑ تمام،
بخشش، کرم، عطا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

سیراب کر رہی ہے جو سارے جہان کو،
رحمت کی وہ گھٹا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

دُنیا کی خاک چھان کے جو کُچھ نہ پا سکا،
سب کُچھ اُسے مِلا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

لازم ہے احترام کی نظروں سے دیکھنا،
کیا جانے کون کیا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

ہر شخص کی زُبان سے دورانِ گفتگو،
قُرآن بولتا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

دھوکا، فریب، جھوٹ، دغا، اور کلام بد،
کوئی نہ جانتا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

بہرِ سلام آتے ہیں ہر دم ملائکہ،
جاری یہ سِلسِلہ ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

اللہ ابو تراب کے سجدے کی اہمیت،
سورج پلٹ رہا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

دِل کا سکون، روح کی تسکین، نظر کا نور،
بِکھرا ہوا پڑا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

اللہ رے یہ مسجدِ نبوی کی رونقیں،
جنت کا دَر کُھلا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

ہر زخم کےلیے یہاں مرہم ہے دستیاب،
ہر درد خود دوا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

اِس سر زمیں کے خار بھی پھولوں سے کم نہیں،
کانٹا بھی گُل نما ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

دُنیا میں اُس نے دیکھ لی جنت با چشمِ خود،
جو رہ کے آ گیا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

شہرِ نبیؐ کی حد کا تعیُن مُحال ہے،
عالم بسا ہوا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

اے رضا تُو تو ہند میں موجود ہے مگر،
بینا بھی پڑھ رہا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

اسلم وہ دن بھی آئے کہ سب لوگ یہ کہیں،
بسمل بھی جا رہا ہے مُحمدؐ کے شہر میں،

“کلام; شاہ احمد رضا خاں بریلویؒ”
“کلام; صوفی بِسمل بابا”