جب حسن تھا انکا جلوہ نما

0

اس نعت کی لیرکس رومن اردو میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جب حسن تھا ان کا جلوہ نما انوار کا عالم کیا ہوگا
ہر کوئی فدا ہے بن دیکھے تو دیدار کا عالم کیا ہوگا

قدموں میں جبیں کو رھنے دو چہرے کا تصور مشکل ھے
جب چاند سے بڑھ کر ایڑی ھے تو رخسار کا عالم کیا ھوگا

اک سمت علیؓ اک سمت عمرؓ صدیقؓ اِدھر عثمانؓ ادھر
ان جگمگ جگمگ تاروں میں سرکار کا عالم کیا ہو گا

ؓجس وقت تھے خدمت میں ان کی ابو بکرؓ و عمرؓ عثمانؓ و علی
اس وقت رسول اکرم کے دربار کا عالم کیا ہوگا

چاہیں تو اشاروں سے اپنے کایا ہی پلٹ دیں دنیا کی
یہ شان ہے ان کے غلاموں کی تو سرکار کا عالم ہو گا

کہتے ہیں عرب کے ذروں پر انوار کی بارش ہوتی ہے
اے نجم نہ جانے طیبہ کے گلزار کا عالم کیا ہوگا
نجم نعمانی
جب حسن تھا انکا جلوہ نما 1