ان کی دہلیز پہ بیٹھوں یہ مرا دل چاہے

0
ان کی دہلیز پہ بیٹھوں یہ مرا دل چاہے
قلب و جاں اُن پہ لٹا دوں یہ مرا دل چاہہ
عکس ہو گنبدِ خضرا کا مری آنکھوں میں
بندآنکھوں سےبھی دیکھوں یہ مرادل چاہے
گنبدِ سبز کے نظروں سے سدا بوسے لوں
روح میں اپنی بسالوں یہ مرا دل چاہے
دور سے آئیں نظرجب بھی حرم کے مینار
آنکھ سے من میں اتاروں یہ مرا دل چاہے
باریابی کا مجھے اذن دے میرے أقا
حال آ کر میں سناؤں یہ مرا دل چاہے
مری تقدیر میں لکھ دے مرے آقاﷺ طیبہ
حسرتیں ساری نکالوں یہ مرا دل چاہے
بیٹھ کر روضۂ انورکے حسیں چھاؤں میں
اپنی ہستی کو اجالوں یہ مرا دل چاہے
جس جگہ بھی شہِ والا نے قدم رکھے ہیں
ہر جگہ دیکھنے جاؤں یہ مرا دل چاہے
وقتِ رخصت ہیں رواں اشک بہت زینب کے
سنگِ در چوم کے آؤں یہ مرا دل چاہے