Hazrat Shifa Biography in Urdu | حضرت شفا رضی اللہ تعالیٰ عنہا

0
  • سبق نمبر ۲۶:

درج ذیل سوالات کے مختصر جوابات تحریر کریں؟

سوال۱: حضرت شفا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا تعارف تحریر کریں؟

جواب: عرب کے معزّز قبیلے قریش کے خاندان عدی سے تعلق رکھنے والی خاتون اُمِّ سلیمان آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا نام لیلیٰ اور والد کا نام عبداللہ بن عبد شمس تھا۔ حضرت شفا رضی اللہ عنہا کی والدہ کا نام فاطمہ بنت وہب تھا۔ آپ کا لقب شِفاء ہے جو آپ کے نام پر غالب ہے۔

حضرت شِفاء رضی اللہُ عنہا وہ عظیم صحابیہ ہیں جو اپنے زمانے کی بہترین معلمہ ، کاتبہ اور طبیبہ تھیں۔ زمانۂ جاہلیت میں آپ لکھنے کا کام سر انجام دیتی تھیں۔ آپ حضور پاک خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم کی دائی ، قدیم الاسلام ، نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بیعت کرنے والی اور اوّلین ہجرت کرنے والیوں میں سےہیں ، نہایت عقلمند اور فضیلت والی صحابیہ ہیں۔آپ کے شوہر صحابیِ رسول حضرت ابو حثمہ بن حذیفہ عدوی رضی اللہُ عنہ ہیں جن سے آپ کے ہاں حضرت سلیمان بن ابی حثمہ رضی اللہُ عنہما کی ولادت ہوئی۔

نبی پاک خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم آپ کے مکان پر تشریف لا کر قیلولہ فرماتے تھے۔ آپ نے حضورِ اکرم ص خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم کے آرام کے لئے ایک بستر بھی رکھا ہوا تھا۔ یہ بستر حضرت شفاء رضی اللہُ عنہا کے بعد ان کے صاحبزادے حضرت سلیمان بن ابی حثمہ رضی اللہُ عنہما کے پاس ایک یادگار تبرک ہونے کی حیثیت سے محفوظ رہا۔

حضورِ اکرم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم نے حضرت شفاء رضی اللہُ عنہا کو مدینے شریف میں ایک گھر بھی عطا فرمایا تھا جس میں آپ اپنے بیٹے حضرت سلیمان رضی اللہُ عنہ کے ساتھ رہائش پذیر تھیں۔

درج ذیل سوالات کے تفصیلی جوابات تحریر کریں:

سوال ۲:حضرت شفا کی سیرت و کردار پر نوٹ لکھیں۔

جواب: حضرت شِفاء رضی اللہُ عنہا وہ عظیم صحابیہ ہیں جو اپنے زمانے کی بہترین معلمہ ، کاتبہ اور طبیبہ تھیں۔ زمانۂ جاہلیت میں آپ لکھنے کا کام سر انجام دیتی تھیں۔ آپ حضور پاک خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم کی دائی ، قدیم الاسلام ، نبیِّ کریم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم کی بیعت کرنے والی اور اوّلین ہجرت کرنے والیوں میں سےہیں ، نہایت عقلمند اور فضیلت والی صحابیہ ہیں۔آپ کے شوہر صحابیِ رسول حضرت ابو حثمہ بن حذیفہ عدوی رضی اللہُ عنہ ہیں جن سے آپ کے ہاں حضرت سلیمان بن ابی حثمہ رضی اللہُ عنہما کی ولادت ہوئی۔

حضرت شفا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو نبی کریم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم سے بہت محبت تھی۔ آپ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم کبھی کبھی آپ کے گھر تشریف لے جاتے تھے۔ انھوں نے نبی کریم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم کے لیے علیحدہ بچھونا بنا رکھا تھا، جس پر آپ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم تشریف فرماہوتے اور اس میں آپ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم کا پستینہ جذب ہوتا جذب ہوتا تھا، جس سے خوش بو آتی رہتی تھی، حضور اکرم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم کی استعمال کردہ چیزیں یقیناً بڑی متبرک تھیں، حضرت شفا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بعد ان کی اولاد نے ان تبرکات کو نہایت سے محفوظ رکھا۔

امیر المؤمنین حضرت عمر رضی اللہُ عنہ آپ کی رائے کو مقدم رکھتے ، آپ کی رعایت فرماتے اور آپ کو فضیلت دیتے تھے۔آپ رضی اللہُ عنہا جسم کے دانوں کا بہترین دم فرماتی تھیں ، چنانچہ آپ فرماتی ہیں : ایک بار رسولِ کریم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم تشریف لائے جب کہ میں اُمُّ المؤمنین حضرت حفصہ رضی اللہُ عنہا کے پاس تھی فرمایا : تم انہیں نَملہ کا دم کیوں نہیں سکھاتیں جیسے تم نے انہیں لکھنا سکھایا۔

(حدیثِ مذکور کے تحت مراٰۃ المناجیح میں لکھا ہے : نَملہ باریک دانے ہوتے ہیں جو بیمار کی پسلیوں پر نمودار ہوتے ہیں جس سے مریض کو بہت سخت تکلیف ہوتی ہے اسے تمام جسم پر چیونٹیاں رینگتی محسوس ہوتی ہیں اس لیے اسے نَملہ کہتے ہیں)۔ حضرت شفاءرضی اللہ تعالیٰ عنہا مکۂ معظمہ میں اس مرض کا بہترین دم کرتی تھیں آپ وہاں اس دم کی وجہ سے مشہور تھیں۔ آپ کو نبیِّ کریم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم اور امیر المؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہُ عنہ سے براہِ راست احادیث روایت کرنے کا شرف حاصل ہوا۔

آپ سے 12 احادیث مروی ہیں۔آپ کے شہزادے حضرت سلیمان بن ابی حثمہ ، پوتے ابو بکر و عثمان ، غلام ابواسحاق اور اُمُّ المؤمنین حضرت حفصہ رضی اللہُ عنہم نے آپ سے احادیث روایت کیں جبکہ امام بخاری ، ابو داؤد اور نسائی رحمۃُ اللہ علیہم جیسے عظیم محدثین نے آپ کی بیان کردہ احادیث کو اپنی کتب میں لکھا ہے۔