Muntakhab Ahadees In Urdu | منتخب احادیثِ مبارکہ

0
  • سبق نمبر۳:

منتخب احادیثِ مبارکہ:

اَکْمَلُ الْمُؤْمِنِیْنَ اِیْمَانًا اَحْسَنُھُمْ خُلُقًا، وَخِیَارُھُمْ خِیَارُھُمْ لِنِسَائِھِمْ

مومنو میں سے کامل ترین ایمان والا وہ ہے جو اپنے اخلاق میں بہترین ہے، اور ان میں سب ےس بہتر وہ ہیں جو اپنی بیویوں کے لئے بہتر ہیں۔(مسند احمد:9153)

مَنْ لَمْ يَرْحَمْ صَغِيرَنَا، وَيَعْرِفْ حَقَّ كَبِيرِنَا، فَلَيْسَ مِنَّا‏

جو ہمارے چھوٹوں پر رحم نہیں کرتا، اور ہمارے بڑوں کا حق نہیں پہچانتا وہ ہم میں سے نہیں۔(سنن ابی داؤد: 4943)

أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا اللَّهَ وَأَجْمِلُوا فِي الطَّلَبِ ، فَإِنَّ نَفْسًا لَنْ تَمُوتَ حَتَّى تَسْتَوْفِيَ رِزْقَهَا ، وَإِنْ أَبْطَأَ عَنْهَا ، فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَجْمِلُوا فِي الطَّلَبِ خُذُوا مَا حَلَّ وَدَعُوا مَا حَرُمَ

اے لوگو! اللہ سے ڈرو اور اچھے طریقے سے(اعتدال کے ساتھ)روزی طلب کرو، کیوں کہ کوئی انسان اپنا رزق پورا کیے بغیر نہیں مرے گا اگرچہ اس (رزق کے حصول)میں دیر ہو جائے، چناچہ اللہ سے ڈرو اور اچھے طریقے سے روزی طلب کرو، جو حلال ہے، وہ لے لو اور جو حرام ہے وہ چھوڑ دو۔(سنن ابن ماجہ: 2144)

مَن سرَّه أن يُبْسَط له في رزقه، وأن يُنسأ له في أثره فليصل رحمه

جو چاہتا ہے کہ اس کے رزق میں وسعت کی جائے اور اس کی عمر لمبی ہو تو وہ صلہ رحمی(اپنے رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک) کرے۔(صحیح مسلم: 6524)

عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:” اكبر الكبائر: الإشراك بالله، وقتل النفس، وعقوق الوالدين، وقول الزور او قال، وشهادة الزور

رسول اللہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے کبیرہ گناہوں کے بارے میں فرمایا: اللہ کے ساتھ شرک کرنا، والدین کی نافرمانی کرنا، قتل کرنا اور جھوٹ بولنا۔(صحیح مسلم:88)

إن إخوانكم خولكم، جعلهم الله تحت ايديكم، فمن كان اخوه تحت يده فليطعمه مما ياكل وليلبسه مما يلبس، ولا تكلفوهم ما يغلبهم، فإن كلفتموهم ما يغلبهم فاعينوهم

تمہارے غلام تمہارے بھائی ہیں، انھیں اللہ تعالیٰ نے تمہارے ماتحت رکھا ہے، چنانچہ جس شخص کا بھائی اس کے ماتحت ہو، اسے چاہئے کہ اسے وہی کھلائے جو خود کھاتا ہے اور اسے وہی لباس پہنائے جو وہ خود پہنتا ہے اور ان سے وہ کام نہ لو جو ان کی طاقت سے زیادہ ہو اور اگر ایسے کام کی انھیں زحمت دو تو خود بھی ان کا ہاتھ بٹاؤ۔ (صحیح بخاری:2545)

مَنْ أُفْتِيَ بِغَيْرِ عِلْمٍ كَانَ إِثْمُهُ عَلَى مَنْ أَفْتَاهُ ومن اشار علی اخیہ بامر یعلم ان الرشد فی غیرہ فقدر خَانہُ

”جس شخص کو کسی نے علم کے بغیر فتویٰ دیا تو عمل کرنے والے کا گناہ فتویٰ دینے والے پر ہوگا اور جس نے اپنے بھائی کو کوئی ایسا مشورہ دیا جب کہ اسے علم تھا کہ بھلائی اس کے علاوہ ہے تو اس نے اس سے خیانت کی۔“(سنن ابی داؤد: 3657)

اَلْحَیَائُ لا یَاْتِی اِلاَّ بِخَیْرٍ

حیا سے ہمیشہ بھلائی پیدا ہوتی ہے۔(صحیح مسلم:37)

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا، وَرِزْقًا طَيِّبًا، وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا

اے اللہ! بے شک میں تجھ سے فائدہ دینے والا علم، حلال روزی اور قبولیت والا عمل مانگتا ہوں۔ (سنن ابن ماجہ:925)

کلُّ الْمُسْلِمِ عَلَی الْمُسْلِمِ حَرَامٌ دَمُهُ وَمَالُهُ وَعِرْضُهُ

ہر مسلمان پر (دوسرے ) مسلمان کا خون، مال اور عزت حرام ہے۔ (صحیح مسلم: 2564)