Back to: Urdu Naat Lyrics

میں بندۂ عاصی ہوں خطا کار ہوں مولا لیکن تری رحمت کا طلبگار ہوں مولا |
وابستہ ہے امید مری تیرے کرم سے تیرا ہوں فقط تیرا پرستار ہوں مولا |
اک سوت کی انٹی مرے سانسوں کا اثاثہ اور یوسفِ ہستی کا خریدار ہوں مولا |
باہر کے اجالے مجھے کیا راہ سجھائیں اندر کے اندھیروں میں گرفتار ہوں مولا |
تاریخ بھی میری نہیں پہچانتی مجھ کو کیسا میں یہ جغرافیہ بردار ہوں مولا |
جن سے میں گزر جاؤں وہ در کھول دے مجھ میں خود اپنے ہی رستے کی میں دیوار ہوں مولا |
یہ نقطۂ اسود بھی مرے دل سے مٹا دے سینے میں چھپے چور سے بیزار ہوں مولا |
پھر تو مرے ایمان کو توانائی عطا کر برسوں نہیں صدیوں سے میں بیمار ہوں مولا |
پستی سے ابھرنے کی اگر شرط ہے سولی سولی پہ بھی چڑھنے کو میں تیار ہوں مولا |
اتنا ہی ڈبو دے مجھے دریائے عمل میں جتنا بھی میں اب تشنہ کردار ہوں مولا |
اک تیرا اشارہ ہو اور آسان ہو مشکل اک لہر اٹھے اور میں اس پار ہوں مولا |