میری قسمت جگانے کو خدا کا نام کافی ہے

0
میری قسمت جگانے کو خدا کا نام کافی ہے
ہزاروں غم مٹانے کو خدا کا نام کافی ہے

جو پوچھا کملی والے نے کہا صدیق اکبر نے
میرے سارے گھرانے کو خدا کا نام کافی ہے

سلگتی آگ پر حبشی کے ہونٹوں سے سدا آئی
میری بگڑی بنانے کو خدا کا نام کافی ہے

خدا کا ذکر کرتا ہوں سکون قلب ملتا ہے
خدا کے اس دیوانے کو خدا کا نام کافی ہے

خدا کے در پے آ جاؤ اگر مقصود پانا ہے
کہ ہر مقصد کے پانے کو خدا کا نام کافی ہے

تلاوت سے عبادت سے ریاضت خوب ملتی ہے
کہ دل سے زنگ ہٹانے کو خدا کا نام کافی ہے

یہی کہتا ہے غالب بھی یہی سب لوگ کہتے ہیں
ہمیںں رستہ دکھانے کو خدا کا نام کافی ہے
https://www.youtube.com/watch?v=06VmeNhObFA