Essay on Aab-e-Zam Zam in Urdu

0

آبِ زم زم پر ایک مضمون

خانہ کعبہ سے 20 میٹر کی دوری پر آبِ زم زم کا کنواں پایا جاتا ہے۔ روے زمین پر اسے پانی کا سب سے پرانا چشمہ قرار دیا جاتا ہے۔ یہ پانی 5 ہزار سال سے بھی زیادہ پرانا ہے۔ “تاریخ الحیات” میں بیان کیا جاتا ہے کہ آبِ زم زم کا چشمہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کے ایڑیاں رگڑنے سے پھوٹا۔

جب حضرت ابراہیم اور حضرت اسمٰعیل علیہ السلام نے اللہ کے گھر یعنی مکہ کی بنیاد رکھی تو اس وقت یہ پانی کا چشمہ وہاں پر موجود تھا۔ زم زم کا چشمہ اس وقت پھوٹا جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے حکم سے اپنی بیوی اور بیٹے کو مکہ مکرمہ کی چٹان والے میدان میں چھوڑنے کا حکم دیا۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بیوی حضرت ہاجرا کے پاس جب کھانے پینے کا سامان ختم ہوگیا تو پانی کی تلاش میں پہاڑیوں کے بیچ میں انہوں نے چکر لگانا شروع کر دیا۔

اس دوران جبرئیل علیہ السلام تشریف لائے اور اللہ کے حکم سے حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کی ایڑیوں کے نیچے سے پانی کا ایک چشمہ جاری کر دیا۔ یہ دیکھ کر حضرت ہاجرا خوش ہوئیں اور اس چشمہ سے پانی لے کر اپنے بیٹے حضرت اسمٰعیل کو پلایا اور خود بھی اس پانی کو پی کر پیاس بجھائی۔

حدیث شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے بیٹے حضرت اسمٰعیل علیہ السلام پر ایسی رحمت نازل کی ہے کہ اگر ان کو اس چٹانی جگہ پر کچھ دیر اور چھوڑ دیا جاتا تو انکی ایڑیوں کے نیچے سے ایک بہت ہی بڑا چشمہ نکلتا اور وہاں پر ایک بہت بڑا دریا بہنے لگتا۔

حضرت ابراہیم اور حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کی جب مکہ مکرمہ میں آمد ہوئی تو یہ برکتوں کی سرزمین بن گئی۔ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے سب سے پہلے گھر کی تعمیر کی تو اس کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ گئی اور مکہ مکرمہ عرب کا تجارتی مرکز بن گیا۔

وقت کے ساتھ کچھ سال کے لیے زم زم کا پانی سوکھ گیا تھا۔ حضور کے دادا حضرت عبدالمطلب نے خواب دیکھا کہ اس کو کوئیں کو دوبارہ کھودا جائے اور جب اس کنویں کو دوبارہ کھودا گیا تو اس کوئیں سے پھر سے پانی نکلنے لگا اور آج تک پانی کا چشمہ جاری ہے۔

حج اور عمره کے لیے آنے والے لوگ ہر روز اس پانی سے استفادہ کرتے ہیں۔ زم زم کے کوئیں کو محفوظ رکھنے کے لیے اس کے اردگرد مضبوط امارت بنائی گئی ہے۔

زم زم پینے کے فائدے

  • زم زم پینے والا شخص جو خواہش دل میں لے کر زم زم پیتا ہے اللہ اس کی خواہش پوری کرتا ہے۔
  • زم زم پینے کے لیے ہی نہیں بلکہ کھانے کے کام بھی آتا ہے اور ہر بیماری سے شفا دیتا ہے۔ ایک شخص بہت زیادہ کمزور تھا۔ اسے ایک شخص نے کہا زم زم پیا کرو اور جب چند ہفتوں بعد وہ لوٹا تو بالکل تندرست ہوگیا۔ پوچھا کیا کھایا ہے وہ بولا زمزم پیا ہے۔
  • حضور صلی اللہ علیہ وسلم زمزم کو بیمار کو پلانے اور اس کے اوپر چھڑکنے کے لئے کہتے تھے جس سے بیمار کو شفاء مل جائے۔
  • زمزم پانی سے ہمارے جسم کے اندر کے حصے تندرست رہتے ہیں اور صحت میں اضافہ ہوتا ہے۔
  • زمزم میں کیلشیم اور وٹامن بہت ہی بھاری مقدار میں پایا جاتا ہے۔
  • زمزم پانی سے دماغ اور آنکھیں دونوں تروتازہ رہتے ہیں۔