Essay on Zoo In Urdu

0

چڑیا گھر پر مضمون

دنیا کی طرح طرح کی مخلوق کو دیکھ کر انسان کا دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔ رنگوں سے بھرے پھول٬ درخت اور جانور٬ پرندے یہ سب ہماری زندگی کے بہترین حصہ ہیں۔ انسان دنیا کی ہر چیز دیکھنے کے لئے اور اس کے بارے میں جاننے کے لئے ہر وقت تیار رہتا ہے۔

ہمارے ملک اور غیر ملکوں کی طرح طرح کی مخلوق جانور٬ پرندوں کو کار کردگی کے لئے ایک جگہ پر رکھا جاتا ہے۔ ایسی جگہ کو چڑیا گھر (zoo) کہتے ہیں۔ چڑیا گھر میں طرح طرح کے جانور، پرندے ہر طرح کی مخلوق کو رکھا جاتا ہے اور انہیں کی پسند کے حساب سے جگہ دی جاتی ہے اور اس کے علاوہ ساری مخلوق کو ان کی پسند کے حساب کا کھانا بھی دیا جاتا ہے۔

چڑیا گھر بچوں کی تفریح کے لئے بہت ہی زیادہ اچھی جگہ ہے۔ اور بڑے بچوں کے لئے یعنی جو شاگرد ہیں ان کے لیے تو علم (General Knowledge) کا بہت بڑا باغ ہے۔

متھرا روڈ کے اندر دہلی کا چڑیا گھر بہت ہی اچھا اور مشہور ہے۔ یہاں کا ماحول بہت سکون سے بھرا ہے۔ یہاں کے جانوروں اور پرندوں کو قدرتی ماحولیات دینے کے لیے یہاں جنگل٬ گھنے درخت٬ پہاڑیاں اور کھلا میدان سب کچھ موجود ہے۔

دہلی کا چڑیا گھر دیکھنے کے لئے پورا ایک دن لگتا ہے۔ کیونکہ یہاں جانوروں اور پرندوں کی تعداد بہت ہی زیادہ ہے۔ ملک اور غیر ملک کے جانوروں اور پرندوں کو الگ الگ پنجرے میں رکھا گیا ہے اور سب کے نام کے ساتھ ساتھ ان کی پیدائش کی جگہ اور ان کے کھانے پینے کی عادتوں وغیرہ کے مضمون میں معلومات دی گئی ہے۔

اندر جانے کے دونوں طرف کے راستے میں تالاب میں بطخیں٬ سارس٬ پانی والی مرغیاں وغیرہ پانی کی خوبصورتی بڑھاتے ہیں۔ سیکڑوں رنگ برنگی چھوٹی بڑی چڑیاں٬ طوطے٬ مور٬ کبوتر اور اُلّو وغیرہ چڑیا گھر کے پنجروں میں دیکھے جاتے ہیں۔

شیر کے پنجرے کو بہت ہی کھلے ماحول میں بنایا گیا ہے۔ دیکھنے والوں کی حفاظت کے لیے شیر کو رکھنے کی جگہ کی چاروں طرف گہری کھائی بنائی گئی ہے۔ شیر اور شیرنی کو ٹہلتے دیکھ کر دل خوش ہو جاتا ہے۔ سفید شیر چڑیا گھر کی خوبصورتی کو دوگنا بھڑھاتا ہے۔ کھلے میدان جیسی جگہوں میں ہرن دوڑ لگاتے ہیں۔ کنگارو٬ نیل گائے٬ زیبرا٬ شترمرغ وغیرہ سب یہاں موجود ہیں۔

یہاں پر انسان کے دیکھنے کے لیے بہت کچھ موجود ہے لیکن سب سے زیادہ مزہ بندروں کو دیکھنے میں آتا ہے۔ کالے لنگور اور چمپینجی سبھی کو دیکھنے کا اپنا ایک الگ ہی مزہ ہے۔ دریائی گھوڑے٬ مگرمچھ٬ گینڈے سب یہیں پر موجود ہیں لیکن سب ایک ہی دن میں نہیں دیکھے جا سکتے۔ کچھ نہ کچھ چھوٹ ہی جاتا ہے۔ اس لئے انسان کی یہاں پر دوبارہ آنے کی خواہش بنی رہتی ہے۔

چڑیا گھر کے باغ میں جانوروں اور پرندوں کے ساتھ چھیڑ کھانی کرنے اور انہیں کچھ بھی کھلانے پلانے کے لیے سخت منع کیا گیا ہے۔