My Favourite Game Cricket Essay In Urdu

0

Essay On Cricket In Urdu

کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جو گیارہ کھلاڑیوں پر مشتمل دو ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔ یہ کھیل گیند اور بلے کے ذریعے کھیلا جاتا ہے جس کا میدان بیضوی شکل کا ہوتا ہے۔ میدان کے درمیان میں ۲۰.۱۲ میٹر (۲۲۲ گز) کا مستقر بنا ہوتا ہے جسے پچ کہا جاتا ہے۔ پچ کے دونوں جانب تین تین لکڑیاں نصب کی جاتی ہیں جنہیں وکٹ کہا جاتا ہے۔ میدان میں موجود ٹیم کا ایک رکن (گیند باز) چمڑے سے بنی ایک گیند کو پچ کی ایک جانب سے ہاتھ گھما کر دوسری ٹیم کے بلے باز رکن کی جانب پھینکتا ہے۔ عام طور پر گیند بلے باز تک پہنچنے سے قبل ایک مرتبہ اچھلتی ہے اور بلے باز اپنی وکٹوں کا دفاع کرتا ہے۔

تاریخ

کرکٹ برطانیہ میں ایجاد ہوا اور اسی لئے نوآبادیاتی دور میں برطانیہ کے زیرِ قبضہ تمام علاقوں میں پہنچا۔ جنوبی ایشیا کے ممالک بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں کرکٹ عوام الناس کا سب سے پسندیدہ کھیل ہے۔ اس کے علاوہ یہ انگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، زمبابوے اور جزائر کیریبیئن میں بھی مقبولیت رکھتا ہے۔ جزائر کیریبیئن کی مشترکہ ٹیم کو ویسٹ انڈیز کہا جاتا ہے۔ ان کے علاوہ یہ کھیل نیدر لینڈز، کینیا، نیپال اور ارجنٹائن میں مقبولیت اختیار کررہا ہے۔

کرکٹ کھیلنے کا طریقہ

بلے بازی کرنے والی ٹیم کا ہدف ہوتا ہے زیادہ سے زیادہ دوڑیں (رنز) بنانا۔ ایک دوڑ اس وقت پوری ہوتی ہے جب دونوں بلے باز اپنے سے دوسری جانب والی وکٹ پر اپنی کریز تک پہنچے یا اپنا بلا لگا لے۔ بلے باز گیند کرائے جانے کے بعد کسی بھی وقت دوڑ بنا سکتا ہے۔ دوڑیں اس وقت بھی بنتی ہیں جب بلے باز گیند کو دائرے کی حد (باؤنڈری) سے باہر پہنچاتا ہے۔

چار دوڑیں اس وقت ملتی ہیں جب گیند دائرے کی حد (باؤنڈری) کے باہر اچھلنے کے بعد پہنچتی ہے ، اور چھ دوزیں جب گیند دائرے کی حد (باؤنڈری) کے باہر اچھلے بغیر پہنچتی ہے۔ بلے بازی کرنے والی ٹیم کی مجموعی دوڑوں میں اضافہ اس طریقہ سے بھی ہو سکتا ہے کہ جب گیند باز گیند بلے باز کی پہنچ سے دور کرائے (اسے وائڈ یا باہر جانے والی گیند کہتے ہیں)، یا گیند اپنی مقرر شدہ حد کے باہر سے کرائے (اسے نو بال کہتے ہیں، اور اگر گیند باز نو بال ایک روزہ میچ میں کرائے تو بلے باز کو ایک فری ہٹ ملتی ہے جس پر بلے باز آوٹ نہیں ہو سکتا) ، گیند بلے باز کی ٹانگ سے ٹکرا کر جائے اور اس دوران بلے باز دوڑیں بنا لے (اسے لیگ بائی کہتے ہیں، یہ دوڑیں بلے باز کے کھاتے میں نہیں لکھی جاتیں) ، گیند کسی بھی چیز سے ٹکرائے بغیر جائے اور اس دوران بلے باز دوڑیں بنا لے (اسے بائی کہتے ہیں، یہ دوڑیں بلے باز کے کھاتے میں نہیں لکھی جاتیں) ان دوڑوں کو فاضل دوڑیں کہتے ہیں۔

ٹیسٹ کرکٹ میں استعمال ہونے والی گیند، میں ابھری ہوئی سفید رنگ کی پٹی کو انگریزی میں سیم کہتے ہیں۔

وطن عزیز میں کرکٹ

پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ ۱۹۴۷ء میں پاکستان کے معرض وجود آنے سے شروع ہوتی ہے۔ موجودہ پاکستان میں شامل علاقوں میں سب سے پہلا میچ ۲۲ نومبر ۱۹۳۵ کو کراچی میں سندھ اور آسٹریلیا کرکٹ ٹیموں کے درمیان میں ہوا۔ اس میچ کو دیکھنے کے لیے کراچی سے ۵۰۰۰ لوگ آئے۔ یہ میچ برطانوی ہندوستان کے دور میں برطانیہ کے زیرِ انتظام کھیلا گیا۔

کرکٹ پاکستان میں سب سے مقبول کھیل ہے۔ پاکستان نے بین الاقوامی کرکٹ میں بہت سے قابلِ ذکر بلے باز اور گیند باز کھلاڑی پیدا کیے ہیں۔ہمارے ملک میں اس کھیل کو ایک غیر معمولی سی مقبولیت حاصل ہے۔ملک میں بہت مدت بعد کرکٹ واپس آئی ہے جس پر ہر لب خوش اور پُرمسرت ہے۔۔۔ ہمیں اپنے شہر اور دیہات آباد و شاداب دیکھنے کا موقع ملے گا وطن کا سرمایہ نوجوان بچے اس ملک کو عظیم تر بنانے کے لئے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے جب ہی پاکستان بڑھے گا۔

My Favourite Game Cricket Essay In Urdu

My Favourite Game Cricket Essay In Urdu 1
My Favourite Game Cricket Essay In Urdu 2
My Favourite Game Cricket Essay In Urdu 3