Essay On Butterfly In Urdu

0

تتلی پر ایک مضمون

تتلی اللہ پاک کی ایک بہت خوبصورت تخلیق ہے۔ یہ دراصل ایک کیڑا ہے لیکن یہ ایک بڑے پروں والی ، مختلف رنگوں ، مختلف پروں کے سائز کی ، دھاری دار اور کچھ داغ دار وغیرہ بہت طرح کی قسموں میں نظر آتی ہیں۔

اسکا رنگ اور ظاہری شکل ، ہر چیز بہت ہی پیاری اور خوبصورت ہوتی ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے قدرت کا سب سے خوبصورت ڈھانچہ صرف یہی مخلوق ہے۔ تتلیاں زمین کے کسی خاص حصے میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں پائی جاتی ہیں۔تتلی کے پاؤں میں اور پروں پر ہلکا رعا اور دھول جیسے ذرات ہوتے ہیں۔ جب بھی ہم تتلی کو ہاتھ لگا لیتے ہیں تو ہمارے ہاتھوں پر بھی یہ ذرات نمودار ہو جاتے ہیں اور اسکے پروں کا رنگ ہمارے ہاتھوں پر چڑھ جاتا ہے۔ یہ سب تب شروع ہوتا ہے جب ایک مادہ تتلی اپنے انڈے پتے یا درختوں کی شاخوں پر دیتی ہے۔ ان کے اندر بڑھتے ہوئے پیوپا بڑے ہوتے ہیں۔

تتلیوں کی مختلف قسموں کے مطابق انڈے بھی مختلف رنگوں اور سائز کے ہو سکتے ہیں۔ انڈے کے ہیچنگ کا وقت بھی انفرادی نوع کے مطابق مختلف ہوسکتا ہے۔

تتلیاں دن کے دوران زیادہ دکھائی دیتی ہیں اور زیادہ تر روشن رنگوں کی ہوتی ہیں۔ ان کے پروں میں مختلف شکلیں پائی جاتی ہیں جیسے دھاریاں اور نقطوں کی شکلیں وغیرہ۔ پھولوں کا رس تتلیوں کی بنیادی خوراک ہے۔ اس کے علاوہ زرگل دانے درختوں کے رس، پھل اور کئی چیزیں بھی ان کی خوراک میں شامل ہیں اور وہ اسے کھا کر اپنی زندگی گزارتی ہیں۔

تتلی کی زندگی کا دائرہ چار مراحل پر مشتمل ہوتا ہے۔

  • *(1) انڈا*
  • *(2) لاروا*
  • *(3) پيوپا* اور
  • *(4) تتلی*



تتلیوں کو مصروف تتلی بننے کے لئے انڈے سے میٹا مورفوسس کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ چند ہفتوں میں ان کے انڈے پھوٹ جاتے ہیں۔ گرمیوں کا موسم ان کے لئے زیادہ خوشگوار ہوتا ہے۔ ان دنوں میں ان کے انڈے جلدی پھوٹ جاتے ہیں۔ وقت ختم ہونے پر پیوپا (کیٹرپیلر) انڈوں سے باہر آجاتے ہیں۔ پیوپا کی خوراک اچھی ہوتی ہے۔ وہ انڈوں سے باہر آتے ہی پتے کھانے لگتے ہیں۔ اس وقت کے دوران پیوپا اپنی جلد کو چار سے پانچ بار باہر نکالتے ہیں اور سائز میں بڑھتے رہتے ہیں۔

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ بالغ کیڑوں کا سائز انڈوں کے مکمل ہونے کے بعد ان کے سائز سے 100 گنا زیادہ ہو جاتا ہے اور پیوپا میں بدل جاتے ہیں ، پیوپا ایک قسم کی کوچ ہے جس کے اندر پیوپا کو زیادہ جسمانی طور پر نشوونما کرنی ہوتی ہے اور مصروف تتلی میں تبدیل ہونا پڑتا ہے۔

اس کے بعد تتلی ہیمولیمیاف نامی مادے کو نکالتی ہے۔ تتلی کے پر اس مواد سے بڑے اور مضبوط ہوجاتے ہیں۔ پارو کی مکمل ترقی کے بعد تتلی ہوا میں اپنی پرواز کرتی ہے یا اپنے مرد یا زنانہ ساتھی کو تلاش کرنے نکلتی ہے۔

آپ کے باغ کا کون سا علاقہ ہے ، کون سا رقبہ ہے ، وہاں کی آب و ہوا کیسی ہے ، موسم کیسا ہے ، ماحول کیسا ہے ، یہ سب چیزیں اس بات پر بھی منحصر ہوتی ہیں کہ آپ کے باغ میں کتنی تتلیوں کی آمد ہوگی۔

زیادہ دھوپ والی جگہیں تتلیوں کے لیے زیادہ سازگار ہوتی ہیں۔ جس کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ تتلیوں کو گرم علاقے زیادہ پسند ہوتے ہیں، اور ساتھ ہی یہ بھی حقیقت ہے کہ تتلیوں کو انتہائی سرد موسم میں اڑنا نہیں آتا۔

اس ساری دلچسپ معلومات کے بعد افسوسناک خبر یہ ہے کہ پچھلے 40 سالوں میں تتلیوں کی آبادی اور انواع میں ٪ 40 کمی واقع ہوئی ہے۔ ماہرین بتاتے ہیں کہ آج سے 30 سال پہلے تتلیاں جو ہمارے یہاں موجود تھیں آج کے دور میں نہیں ہیں اور یہ سب ہماری تباہی کا نتیجہ ہے۔

کیڑے مار دوائیوں کے زیادہ استعمال اور گلوبل وارمنگ “Global Warming” کے ذریعہ ماحول میں بدلاؤ کی وجہ سے تعداد میں کمی ہو رہی ہے۔ یعنی ہمیں کچھ کرنا ہوگا تاکہ اس خوبصورت مخلوق کو معدومیت سے بچایا جاسکے اور ہم صرف اپنی چھوٹی سی کوششوں سے یہ کام کر سکتے ہیں۔

تتلی ایک بہت ہی پرکشش مخلوق ہے اور ہم سب اپنے گھروں یا باغوں میں تتلیوں کو دیکھنا پسند کرتے ہیں۔اسلیے ہمیں اپنے گھر کے آس پاس کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنا چاہیے تاکہ ہم بھی قدرت کی اس حسین تخلیق کا ہر روز مشاہدہ کر سکیں۔