Essay on Newspaper In Urdu

0

اخبار پر ایک مضمون

دور حاظر میں ہر خاص و عام فرد کو اپنے ارد گرد کا علم ہونا چاہیے۔ نئی ایجاد و دریافت کا علم رکھنے ملکی و غیر ملکی حالات و واقعات سے باخبر رہنے کے لئے اخبار (جریدہ) کا مطالعہ کرنا بہت ضروری ہے۔ دورِ رواں میں کسی ملک خطے علاقے میں پیش آنے والے معاملات اب وہیں تک محدود نہیں رہتے بلکہ ہمیں باخبر رکھنے کے لئے اخبار کو معارف کروادیا گیا ہے۔

“باخبر کس سے؟”
علمی ادبی سماجی ہر قسم کی خبر سے ہمیں ہر روز کے حساب سے باخبر رہنے کے لئے اخبار بینی کرنی پڑتی ہے۔ مذہبی و اقتصادی ترقی کے لئے اخبار سے بہترین اشتعار کہیں پر میسر نہیں۔ ہر انسان کا فرض ہے کہ وہ اخبار بینی کرکے قومی اور بین الاقوامی حالات کا علم رکھے اس سے وہ اپنی صلاح وفلاح کا ذمہ خود اٹھاسکے گا اور معاشرے میں اپنا ایک مقام پیدا کرکے عزت سے جی سکے گا۔

واقفیت کی اہمیت

دنیا سمٹ کر ایک ملک کی مانند ہو گئی ہے۔ فاصلے کم ہو گئے ہیں۔ ملکوں ملکوں میں شاہراہیں قیام لے رہی ہیں۔ مہینوں کا سفر دنوں میں آگیا ہے۔ انسان چاند پر پہنچ کر دریافتیں کر رہا ہے۔ اسی ساری گہما گہمی اور تیزرفتاری کے بدلتے وقت میں ہمیں واقفیت کے شعور کو جدید سائنسی دور کے ساتھ لگائے رکھنے کو اخبار و رسالے کی مدد سے خود کو ہر بات سے آگاہ رکھنا چاہئے۔ جس کے لئے اخبار بینی بہت فائدے مند ہے۔

ذائقہ و مزاج

آج کل ہر شخص کی کچھ اپنی پسند نا پسند ہوتی ہے اسی لئے اخبار میں مختلف موضوعات پر لکھا یا چھاپا جاتا ہے۔ جیسے اگر ایک شخص کی توجہ کا مرکز کھلیوں کی جانکاری ہے اسے اپنے مزاج و ذائقہ کی مطابقت سے مواد مل جائے گا۔ کسی کی دلچسپیاں سیاست میں ہیں اسے وہ بھی میسر ہوجائے گا۔

اخبار کی اہمیت

قیام پاکستان کے وقت اخبار نے بہت اہم کردار ادا کیا۔ ایک دن کوئی بڑا رہنماء اپنی تقریر کرتا دوسرے دن وہ خبر ملک کے کونے کونے تک پہنچانے میں اخبار نے انتہائی سنجیدہ و اہم کردار ادا کیا ہے۔

۱۹۶۵ کی جنگ کی خبر کو ساری ملت تک پہنچانے کے لئے اسی اخبار نے مدد دی۔ اخبار سے ہی اپنے سپاہیوں کی سرفروشانہ کارناموں کی داستانیں ہم تک رساء کی گئیں۔

سانحہ

اخبار نے ہمیں جہاں بہت اچھی اچھی خبریں دی ہیں وہاں کچھ دل دہلا دینے والے واقعات بھی ہمارے گوش گزار کئے ہیں جیسے ۱۹۷۱ میں پاکستان دولخط ہوا۔ پاکستان میں ٹرین حادثات ،آتش ذدگی اور لوگوں کی ہلاکتوں کی خبریں، دہشت گردی کے سانحے  سے بھی ملک و قوم کو اخبار نے ہی باخبر کیا ہے۔

اتار چڑھاؤ

اگر اشیاء خوردنوش میں کچھ تبدیلیاں ہوتی ہیں تو حکومت براہِ راست تو عوام سے اس بارے میں بات نہیں کرسکتی اس لئے اخبار حکومت اور عوام کے درمیان ذرائع ابلاغ کا سب سے مؤثر نظام ہے۔ منڈی میں تیل کی قیمت کا اتار چڑھاؤ ہمیں اخبار بینی سے ہی معلوم پڑتا ہے۔

مسلمان امت کے احوال کی معلومات

کشمیر جل رہا ہے ، فلسطین ڈوب رہا ہے ، جنوبی افریقہ میں نسل پرست حکومت افریقی عوام پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے، چین میں مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ، پاکستان میں سیلاب ذدگان کی مدد کو پاک فوج سرگرم ہے۔ یہ تمام اطلاعات ہمیں اخبار کے مطالعہ سے ہی ملتی ہیں۔ ایک معاشرے میں اخبار کا بہت اہم کردار ہوتا ہے  معاشرے کی اصلاح و فلاح اخبار کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔