Essay on Women’s Day in Urdu

0

عورتوں کا دن

عورتوں کو عزت دینے کے لیے ان کا رتبہ بڑھانے کے لئے ہی عورتوں کا دن (women’s day) مقرر کرکے اس دن کو جشن منایا جاتا ہے۔ اور اس جشن میں عورتوں کی تعریف سے متعلق تقریریں کرکے ان کے مرتبہ کو بلند کیا جاتا ہے۔ہر سال 8 مارچ کو عورتوں کا دن ہر ملک میں منایا جاتا ہے۔

ہمارے اسلام میں عورت کا ایک اہم مقام ہے۔ اس کی عزت کو بلند درجہ پر رکھا گیا ہے۔ اللہ نے عورت کو جس گھر میں بھیجا رحمت بنا کر بھیجا۔ ایک دور تھا جب عورتوں پر بڑا ظلم ہوتا تھا۔ بیٹیوں کو پیدا ہوتے ہی دفنا دیا جاتا تھا۔ لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دنیا میں تشریف لانے سے یہ دور ختم ہوا اور عورتوں پر ہونے والی ظلمت بھی ختم ہوگئی۔ اسلام نے عورت کو ایک اہم مقام دیا۔ لیکن آج کے دور میں وہ پرانی ظلمت دوبارہ لوٹ آئی ہے۔

لوگ آج کے دور میں عورتوں کا دن یعنی women’s day تو منا لیتے ہیں۔ اچھی اچھی تقریریں بھی کر دیتے ہیں، عورتوں کی تعریف میں دیواروں پر اچھی اچھی لائنیں بھی لکھ دیتے ہیں لیکن صرف عورتوں کا دن منانے یا اچھی اچھی لائینیں لکھنے سے کچھ نہیں ہوگا۔ بلکہ سچ میں ان کی عزت کرکے، انکا حق دے کر اور ان کی قدر کرکے ہی women’s day کا مقصد پورا ہوگا۔

آج کے دور میں عورتوں کو صرف استعمال کرنے کی چیز سمجھا جا رہا ہے۔ اس کا مقام کیا ہے یہ کوئی نہیں سمجھ رہا ہے اور یہ بہت ہی افسوس کی بات ہے۔ ہمارے اسلام میں عورتوں کا مقام کیا ہے اس بارے میں ضرور سوچنا اور جاننا چاہیے۔

ماں کی عزت

عورتوں میں سب سے بڑا مرتبہ ماں کا ہے۔ ایک ماں جب اپنی اولاد کو پیدا کرتی ہے تو اس کو ہونے والی تکلیف اور درد کا اندازہ کوئی بھی نہیں لگا سکتا اور نہ ہی ایک اولاد اپنی ماں کی تکلیفوں کا قرض ادا کر سکتی ہے۔ ماں کا درجہ بہت ہی اعلی ہے۔ تبھی تو خدا نے اس کے پیروں میں جنت رکھ دی ہے۔

لیکن آج کے اس بدلتے وقت نے لوگوں کو نافرمان اولاد بنا دیا ہے۔ آج کی اولاد اپنی ماں کی قدر نہیں کرتی اور ان کا اہم مقام بھی نہیں سمجھتی۔ ماں کی عزت ہر اولاد کو کرنی چاہیے اور اس کا حق بھی ادا کرنا چاہیے۔ تب ہی جاکر آخرت سنور جائے گی۔

اسلام میں عورت کا مقام اہم اس لئے ہے کیونکہ وہ جب اس دنیا میں پیدا ہو کر آتی ہے تو اپنے ماں باپ کو جنت میں لے جانے کا باعث بنتی ہے۔ وہ جب بڑی ہوتی ہے تو اپنے ماں باپ کا سہارا بنتی ہے اور انکی خدمت کرتی ہے۔ جب اس کی شادی ہوتی ہے اور جس گھر میں وہ جاتی ہے اس گھر میں رحمت لے کر جاتی ہے۔ اس گھر کی ساری ذمہ داری سنبھال لیتی ہے۔ نو مہینے تکلیف اور درد جھیلنے کے بعد اپنی اولاد کو پیدا کرتی ہے۔ خود ایک ماں بن جاتی ہے اور جب وہ ماں بنتی ہے تو خدا بھی اس کی ہمت دیکھ کر اس کے پیروں میں جنت لا کر ڈال دیتا ہے۔

آج کے دور میں لڑکیاں صرف گھر کے کاموں میں ہی مصروف نہیں ہیں بلکہ آگے بڑھ کر خوب تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ کھیل ہو یا پڑھائی ہر چیز میں لڑکیاں اول ہیں۔ آج کے دور میں لڑکیاں ڈاکٹر بھی بن رہی ہیں اور وکیل بھی۔ وہ انسپکٹر بھی ہیں اور انجینئر بھی۔ اسلیے ہر انسان کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ لڑکیاں کمزور نہیں ہوتیں۔ وہ ہر کام کر سکتی ہیں۔ ان کی قدر کرنی چاہیے اور انہیں ہمیشہ عزت دینی چاہیے۔ تب جاکر عورتوں کا دن (women’s day) کو منانے کا اصلی مقصد سمجھ آئےگا۔