Essay On Earthquake In Urdu

0

زلزلہ کے معنی

زلزلہ کا نام لیتے ہی ایک خوفناک منظر ہماری آنکھوں کے سامنے آجاتا ہے۔ زلزلہ کے نام میں ہی اس کا مطلب چھپا ہے۔ یہ زمین کا ایک طرح کا ہلنا ہے جس میں زمین بھی چیر جاتی ہے جسے ہم زلزلا کا نام دیتے ہیں۔ جہاں بھی یہ زلزلے آتے ہیں وہاں کے مکان گر جاتے ہیں، لوگوں کے جانور اور مویشی اس کے نیچے دب کر مر جاتے ہیں، منظر ایسا ہوجاتا ہے جیسے طباہی آگئی ہو۔ زمین بری طرح ہل جاتی ہے اور کبھی کبھی چیر بھی جاتی ہے۔ جب اس کا قہر کئی گنہ بڑھ جاتا ہے تو اسے زلزلے کا نام دے دیا جاتا ہے۔ انسان اور اس کے جانور زندہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

زلزلے آنے کی وجوہات

زلزلے سب سے زیادہ جاپان میں آتے ہیں۔ وہاں آئے دن زمین ہلتی رہتی ہے۔ یہ زلزلے سب سے زیادہ جوالا مکھی کے ‏ پھٹنے کی وجہ سے آتے ہیں اور جاپان میں یہ پہاڑ سب سے زیادہ ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اندر گرمی بڑھنے کی وجہ سے جوالامکھی پھٹ جاتی ہے اور زمین ہلنے لگتی ہے۔ دھیرے دھیرے زمین میں جو چٹانیں plates ہوتی ہیں وہ کھسکنے لگتی ہیں اور یہی سب وجوہات زلزلے کا سبب بن جاتی ہیں۔ اسی لئے پہاڑوں والی جگہوں پر زلزلے زیادہ آتے ہیں۔

زلزلہ ماپنے کا آلہ

زلزلے کو ناپنے کا ایک اسکیل scale ہوتا ہے جسے seismograph کہتے ہیں۔ 3 ریکٹر سے آنے والا زلزلہ زیادہ نقصان دینے والا نہیں ہوتا ہے لیکن 7 ریکٹر سے آنے والا زلزلہ کافی تباہی مچا دیتا ہے۔ سب سے بڑا زلزلہ 1923ء میں جاپان کی دارالحکومت ٹوکیو میں آیا تھا جس میں 142800 لوگوں کی جان چلی گئی تھی اور ایک بار 1990ء میں ایران میں یہ زلزلہ آیا جس میں 40,000 لوگ لقمہ اجل بن گئے۔

زلزلہ کے نقصانات

جہاں بھی یہ  زلزلہ آتا ہے وہاں بہت ہی خطرناک تباہی مچ جاتی ہے اور زلزلے سے ندیوں کے راستوں میں بھی رکاوٹ آ جاتی ہے اور ان سے پانی کا راستہ تبدیل ہو جاتا ہے  جس کی وجہ سے ندیوں کا پانی آس پاس کے علاقوں میں پھیل جاتا ہے ۔ اس کی وجہ سے  کئی گہرے نقصانات ہو جاتے ہیں۔

جہاں زیادہ آبادی ہوتی ہے وہاں زلزلہ کی وجہ سے بہت بڑا نقصان ہوتا ہے ۔ پہاڑی علاقوں میں زلزلے آنے کی وجہ سے مٹی کا کٹاؤ بھی ہوجاتا ہے، جسے لینڈ سلائس “landslide” بھی کہتے  ہیں۔ جس کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہوتا ہے اور جب ساحل  میں زلزلہ  آتا ہے تو اس سے بڑی بڑی لہریں اٹھنے لگتی ہیں جس سے ساحل کے آس پاس والے علاقوں میں بہت نقصان ہوتا ہے۔

زلزلے سے بچنے کا طریقے

زلزلے سے بچنا انسان کے ہاتھ میں نہیں ہے یہ قدرت کا قہر ہے لیکن کچھ ایسے اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں جن سے اس کے آنے سے پہلے اس کا پتہ چلایا جا سکتا ہے کہ زلزلہ آنے والا ہے اور پھر ہم کئی حد تک اس سے بچ سکتے ہیں۔ ایسی قدرتی پریشانیاں جہاں عموماً آتی ہوں، ان لوگوں کو اس سے بچنے کے لئے اپنی ضرورت کی اہم ترین چیزیں ہمیشہ اپنے ساتھ رکھنی چاہیے، جیسے ریڈیو ،ٹارچ، ماچس، مومبتی، ضروری  دوائیاں وغیرہ۔

زلزلہ آنے پر سبھی کو کھلے میدانوں کی طرف چلے جانا چاہیے۔ زلزلے کے وقت آپ کو کوئی محفوظ جگہ نہ ملے تو گھر کے کسی کونے میں بیٹھ جانا چاہیے اور بچوں کو بھی کسی ایسی محفوظ جگہ بیٹھا دینا چاہیے جہاں انہیں بچایا جا سکے۔اگر آپ اسکول میں ہوں تو زلزلہ کی صورت میں اپنے سروں کو اپنے بستوں (bags) کی مدد سے ڈھک کر ڈیکس کے نیچے بیٹھ جائیں۔ زلزلے کے وقت الیکٹرونک لفٹ” electronic lift”کا بلکل استعمال نہ کریں۔

کتنی عجیب بات ہے کہ قدرت کی انوکھی بات ہم کو آسانی سے سمجھ نہیں آتی اور اس کو سمجھ پانا بہت ہی مشکل ہو جاتا ہے زلزلے کا نام سن کر ہی ہماری روح کانپ اٹھتی ہے لیکن انسان قدرتی پریشانیوں کا بہت ہی اچھے سے سامنا کر لیتا ہے پر یہ بات بھی سچ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کے آگے کسی کی بھی نہیں چلتی ………..