Essay on Pakistan Airforce in Urdu

0

پاکستانی فضائیہ (ایئر فورس)‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌


ہمارے ملک میں اور دنیا کے ہر ملک میں جس طرح فوجیوں کا کردار اہم ہے اسی طرح ہم سب کی زندگی میں اور ہمارے ملک کی حفاظت کے لئے ائیرفورس یعنی فضائیہ کا کردار بہت اہم ہے۔یہ اپنے ملک کی حفاظت کے لیے اپنی جان کو قربان کر دیتے ہیں لہذا ان کا مرتبہ ایک عام انسان کے مقابلے میں بہت زیادہ اوپر ہے۔

اپنے ملک کی حفاظت کے لئے یہ فضائیہ ہوائی جہاز کے ذریعے اوپر سے نیچے کی طرف حملہ کرتے ہیں جس سے سامنے والا دشمن ہار مان جاتا ہے اور اپنے قدم واپس لے لیتا ہے۔ سارے ملکوں کے فضائیہ میں سے ایک ملک پاکستانی فضائیہ کی مثال دی جاتی ہے۔ پاکستانی ہوائی فوجیوں کی تعریف بے مثال ہے۔ ان کے جیسا بہادر اور نڈر فضائیہ بہت ہی کم ملکوں میں دیکھنے کو ملتا ہے۔

پاکستان فضائیہ کو سب سے پہلے صحیح طریقے سے جہاز کو اڑانا سکھایا جاتا ہے۔ انہیں خاص تربیت دی جاتی ہے اور ان کو خاص تربیت دینے کے لیے ایک تربیتی مرکز کھولا گیا ہے جس کا نام “عسکری درسگاہ” ہے۔ اس تربیتی مرکز میں فضائیوں کو بہت خاص تعلیم دی جاتی ہے۔ یہ تربیتی مرکز پاکستان کے صوبہ “خیبر پختو نخوا کے نوشہرہ قصبہ “رسالپور” میں دستیاب ہے۔

پاکستانی ہوائی فوج میں داخلہ لینے کے لیے میٹرک پاس ہونا چاہیے۔ داخلہ لینے والا پاکستان کا ہی رہنے والا ہو۔ یعنی اس کی پیدائش پاکستان میں ہی ہوئی ہو۔ اس کے علاوہ بھی کچھ اور دستاویزوں کا بھی ہونا ضروری ہے۔

پاکستان کی فوج اپنے سرحد کی حفاظت تو کرتی ہی ہے اس کے ساتھ ہی ساتھ یہ فضائیہ زمین کے فوجیوں کی بھی مدد کرنے میں آگے رہتی ہے۔ پاکستان کے فضائیہ کے پاس 1530 جہاز ہیں۔ جن کی مدد سے وہ اپنے سرحد کی حفاظت کرنے کے لیے جنگ لڑتے ہیں۔ ان میں معراج ایف۔7 اور ایف ۔16 اور دوسرے بھی کئی جہاز شامل ہیں۔

پاکستانی فضائیہ کے پاس 200 جے ایف۔17 تھنڈر بھی موجود ہیں جو 2015 کے آس پاس بنائے گئے تھے۔ پاکستان کے فضائیہ پائلٹوں کا شمار دنیا کے بہترین پائلٹوں میں ہوتا ہے کیوں کہ خاص تربیت کے ساتھ ساتھ ان کے پاس خاص جہاز بھی ہیں جو دوسرے ملکوں کے مقابلے کافی آگے اور بہتر ہیں۔

فوج کے چیف

پاکستانی ہوائی فوج کے موجودہ چیف کا نام مجاہد انور ہے۔ پاکستان کے ہوائی فوج میں ہوائی چیف مارشل کے ذریعے ایک قانونی عدالت بنائی گئی ہے جو پاکستانی فضائیہ کی ملاقات کا ذریعہ ہے۔ یہ عدالت پاکستان کے وزیراعظم کے ذریعے مقرر کی گئی ہے۔

پاکستان کے نائب سربراہ کا نام “ظفر چودھری” ہے۔ یہ پاکستان کے صدر کی بھی حیثیت رکھ چکے ہیں اور پاکستان کے وزیراعظم کی حیثیت سے ملک کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں۔

پاکستان کے فضائیہ کماندار جامع قوۃ کا نام صدر عارف علوی ہے۔ اور پاکستان کے “وزیر دفاع ” کا نام پرویز خٹک ہے۔ پاکستان فضائیہ میں داخلہ لینے کے لیے کم سے کم 16 سال کی عمر ہونی چاہیے اور پاک فضائیہ اپنے ملک کے لیے خدمات 49 سال تک ہی کر سکتے ہیں۔

ساری بڑی جنگوں میں سے ایک بڑی جنگ “چھ روزہ” میں پاکستان کے فضائیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔ پاکستانی ہوا باز مصر اور عراق کی فضائیہ کی طرف سے لڑے تھے اور اسرائیلی فضائیہ کے تین جہازوں کو مار گرایا تھا۔ جبکہ انہیں اس لڑائی میں کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔ شاہی پاک فضائیہ پاکستان کے وجود میں تب آیا جب پاکستان اور ہندوستان کی سب سے پہلی جنگ 1947ء میں ہوئی۔ جس میں پاکستان کو فتح حاصل ہوئی۔

پاک فضائیہ زندہ باد!