Essay on Ramzan-Ul-Mubarak in Urdu

0

رمضان مبارک پر مضمون

رمضان المبارک اسلامی مہینوں میں  مقدر جانا جاتا ہے۔ اس مہینے کے تمام دنوں میں روزہ رکھنا ہر بالغ و عاقل مسلمان پر لازم قرار دیا گیا ہے۔ اس مہینے میں مسلمان اجتماعی طور پر تمام عبادتوں کا خیال رکھتے ہیں خصوصاً روزے کا۔ اس مہینے میں عام دنوں کے مقابلے میں ہر عمل و فعل کا دوگُنا زیادہ اجر ملتا ہے۔

رسالت مآب ﷺ نے فرمایا:
                           “جو شخص ایمان اور ثواب کی نیت سے رمضان کی راتوں میں قیام کرتا ہے تو وہ گناہوں سے یوں پاک ہوجاتا ہے جیسے وہ اس دن تھا جب اس کی ماں نے اسے جنم دیا تھا”

رمضان کی برکت

اس مہینے کی بے شمار حکمت و بڑائی بتائی گئی ہے۔ رمضان المبارک میں روزے رکھنا انسان کا معمول بن جاتا ہے۔ روزہ رکھنے سے انسان کے جسم کی پاکی ہو جاتی ہے۔ روزہ انسان کے نفس کو توڑ دیتا ہے۔ ہر برے کام سے روکتا ہے اور اچھائی کی جانب  دل مائل کرتا ہے۔

نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :
                      “جس نے روزہ دار کو روزہ افطار کروایا اسے بھی اتنا اجر ملے گا جتنا روزہ دار کے لئے ہوگا اور روزہ دار کے اجر میں کچھ بھی کمی نہ ہوگی۔”
(سنن الترمذی :۸۰۷)

رمضان المبارک کی اہمیت قرآن وحدیث کی روشنی میں

“اے ایمان والو! تم پر روزے اس طرح فرض کیےگئے ہیں جس طرح تم سے پہلی امتوں اور قوموں  پر فرض کئے گئے تھے تاکہ تم میں تقویٰ پیدا ہو۔”

مسلمان میں تقویٰ کا ہونا ضروری ہے جو اسے مومن بناتا ہے۔ قرآن میں بیشتر جگہ رمضان اور اس کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔ حضورﷺ نے فرمایا:
         “جنت کا ایک دروازہ ہے جسے ریان کہتے ہیں۔ اس دروازے سے قیامت کے دن روزہ دار داخل ہوں گے۔”
(بخاری شریف۔۔۔۶۹۸۱)

روزہ کی اصلیت

روزہ محض کھانا پینا بند کرنے کا نام نہیں ہے۔ اس میں مسلمانوں کی فلاح و بہبود کا درس ہے۔ اس روزے کا ایک تقدس ہے ، ایک مقام ہے اس سے انسان برائی سے رُک جاتا ہے۔

رسالت مآب ﷺ نے فرمایا :
                           “روزہ رکھ کر بھی جو شخص جھوٹ اور لغویات کو نہ چھوڑے تو خدا کو اس کی ضرورت نہیں کہ انسان اپنا کھانا پینا بند کر دے۔”
(صحیح الترغیب و الترھیب:۱۰۸۰)

اس  حدیث کا اشارہ بالکل ان لوگوں کی جانب ہے جو روزہ رکھ کر بھی جھوٹ بولتے ہیں۔ ملاوٹ کرتے ہیں اپنے روز مرہ کے معاملات میں تکبر ، دروغ گوئی اور خوفِ خدا نہ رکھنے والوں کو اس حدیث میں سختی سے تلقین کی گئی ہے۔

روزہ باعث نجات

روزہ دار دنیاوی معاملات میں انسانوں میں معتبر گردانا جاتا ہے۔ لوگ روزہ دار سے اخلاقاً اچھے سے پیش آتے ہیں مگر یہ وہ عمل ہے جس کا اجر آخرت میں بھی ملے گا۔

ایک حدیث ہے کہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا:
                                                      “روزہ ایک ڈھال ہے جس کے ذریعے انسان جہنم سے تحفظ حاصل کرلیتا ہے”
(مسند احمد ۱۵۲۶۴)

روزہ دار کو بھوک میں صبر جیسی نعمت سے آشنائی حاصل ہوتی ہے۔ جب ایک شخص روزے سے ہو تو اس کا دل بھی قرآن کی تلاوت ، نماز و زکوٰۃ کی جانب مائل ہوگا۔ اسے فضول بولنے کے بجائے ذکر خداوندی سے واقف کاری نصیب ہوتی ہے۔

رمضان کا تقدس

ایک حدیث میں ہے کہ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے فرمایا :
                   “حضرت ابراہیمؑ کے “صحیفے” رمضان کی پہلی رات میں نازل ہوئے، “تورات”۶ رمضان المبارک کو نازل ہوئی، “انجیل ” ۱۳ رمضان المبارک کو نازل ہوئی، “زبور”۱۸ رمضان المبارک کو نازل ہوئی اور “قرآن مجید” ۲۷ رمضان المبارک کو نازل ہوا.”
(العجم الاوسط للطرانی:۳۷۴۰)

اس لیے دینِ اسلام میں اس ماہ مقدس کی بہت اہمیت ہے۔