Essay On Elephant In Urdu

0
  • ہاتھی جنگلی حیوانات میں طاقتور ترین جانور سمجھا جاتا ہے۔ہاتھی کی عام طور پر تین اقسام ہوتی ہیں۔
  • 1. افریقی بش ہاتھی
  • 2. افریقی جنگلی ہاتھی
  • 3. ایشیائی ہاتھی۔

ہاتھی کی عمومی حمل کی میعاد 22 مہینے ہوتی ہے ۔ جو کسی بھی زمینی جانور کے مقابلے میں طویل ترین میعاد حمل ہے۔پیدائش کے وقت ہاتھی کے بچے کا وزن 120 کلو گرام ہوتا ہے۔ ہاتھی کی طبعی زندگی عموماً ستر سال تک ہوتی ہے ۔ جبکہ کچھ ہاتھی اس سے زیادہ عرصہ تک بھی زندہ رہتے ہیں۔ ایک ہاتھی کا وزن 12,000کلو گرام ہوتا ہے۔

ہاتھی ایک بڑا جانور ہونے کے ساتھ ساتھ کافی سمجھدار جانور بھی ہے۔اور اس کی یادداشت بھی بہت تیز ہوتی ہے۔ اگر ہاتھی کو سمجھایا اور سکھایا جائے تو وہ آسانی سے ہماری سبھی باتوں کو مان سکتا ہے۔ ویسے تو ہاتھی ایک جنگلی جانور ہے لیکن اسے پالتو جانور بھی بنا لیا گیا ہے۔

ہاتھی چڑیا گھروں کی شان بڑھانے کے ساتھ ساتھ بچوں کی دلچسپی بڑھانے کے لئے بھی رکھا جاتا ہے۔ ہاتھی ہمیشہ سے ہی انسانوں کے لئے بہت ضرورت مند ثابت ہوا ہے۔ اس کا رنگ سرمئی اور کالا ہوتا ہے۔اس کے چاروں پیر کسی عمارت کے کھمبوں کے جیسے دکھائی دیتے ہیں۔ اور دو بڑے بڑے کان جو پنکھوں کی طرح لگتے ہیں۔اس کی آنکھیں اس کے جسم کے موازنہ میں بہت چھوٹی ہوتی ہیں ۔اس کی ایک لمبی سونڈ اور ایک چھوٹی دم ہوتی ہے۔  اور اس کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ اس کی مدد سے سوئی سے لے کر ایک بہت بڑے پیڑ کو بھی اٹھا سکتا ہے۔ اس سونڈ کے علاوہ اس کے الگ سے دو لمبے اور نکیلے دانت بھی ہوتے ہیں۔ اس کے پیر کے تلوے کو “طبق” کہتے ہیں۔ یہ ملائم ہوتے ہیں اور سخت جگہ پر چلنے سے یہ چھل جاتے ہیں۔ اس لئے ہاتھی ریتیلی یا پھر مٹی والی جگہوں پر چلنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔

عام طور پر ہاتھی جنگلوں میں رہتے ہیں اور کھانے میں شاخیں، پتیاں ،سوکھے تنکے اور جنگلی پھل کھاتے ہیں۔ہاتھی کو سب سے زیادہ کیلا پسند ہوتا ہے۔ ویسے جو پالتو ہاتھی ہوتے ہیں وہ روٹی، کیلے اور گنے کھاتے ہیں۔ہاتھی ایک شاکاہاری جنگلی جانور ہوتا ہے۔

قدیم دور میں یہ راجہ ، مہاراجاؤں کی لڑائی میں کام کے لئے جاتے تھے ۔ ہاتھی کافی وقت تک زندہ رہنے والا جانور ہے۔ یہاں تک کہ یہ موت کے بعد بھی کافی کام آتا ہے۔ کیونکہ مرنے کے بعد بھی اس کے دانت کئی طرح کی دوائیاں اور سجانے کا سامان بنانے کے  کام آتے ہیں۔ اور ہاتھی ایک سکون پسند جانور ہے لیکن جب اسے پریشان کیا جائے یا پھر اس پر حملہ کیا جائے تو یہ بہت ہی خطرناک جانور بن جاتا ہے۔

ہاتھی جنگلوں میں قافلے کے ساتھ رہنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔ وہ آپس میں لڑائی بھی بہت کم کرتے ہیں اور ہاتھی کی کچھ نسلیں سفید رنگ کی بھی ہوتی ہیں ۔ہاتھی دھیرے دھیرے کم ہوتے جا رہے ہیں ۔کیونکہ ان کا شکار بہت زیادہ بڑھ گیا ہے اور لوگ اس کے دانتوں سے اور اس کے بالوں سے پیسہ کمانے لگے ہیں ۔ اور سب سے زیادہ اہم بات تو یہ ہے کہ دھیرے دھیرے جنگل ختم ہوتے جا رہے ہیں۔اور ان کی رہنے اور کھانے کی جگہ ختم ہوتی جارہی ہے۔