Essay on Islam in Urdu

0

اسلام پر مضمون

اسلام ایک مذہب کا نام ہے جس کے پانچ ارکان ہیں۔ 1 توحید : یعنی اللہ کو واحد معبود ماننا۔ 2 نماز: ایمان لانے کے بعد اللہ کے لیے نماز پڑھنا یعنی عبادت کرنا۔ 3 روزہ: ماہ رمضان میں اللہ پاک کی رضا کے لیے روزہ رکھنا۔ 4 زکوٰۃ: اللہ پاک کے دیے ہوئے مال میں سے غریبوں کی مدد کرنا۔ 5 حج: باعث استطاعت شخص کو زندگی میں کم سے کم ایک بار خانہ کعبہ کی زیارت و طوافِ کرنا۔ اسلام کی بنیاد ان پانچ ارکان پر مشتمل ہے۔ اسلام کا کلمہ یہ ہے “لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ ﷺ”۔ جس کا مطلب ہے” اللہ صرف ایک ہے اس (اللہ) کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے پیغمبر ہیں”۔ جس نے زندگی میں ایک بار سچے دل سے اس کلمے کو پڑھ اور سمجھ لیا وہ اسلام مذہب میں داخل ہو جائے گا۔

اسلام مذہب کی شروعات عرب ملک سے ہوئی اور پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کے حکم سے پوری دنیا میں اسلام مذہب کو پھیلایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسلام کے آخری نبی ہیں۔ آپ کے بعد نہ کوئی نبی آیا اور نہ اب کوئی قیامت تک آئے گا۔

اسلام کے آنے سے پہلے عرب میں قبیلہ ثقافت کا جاہلانہ دور تھا۔ ہر قبیلے کا اپنا ایک الگ مذہب تھا اور قبیلے کے لوگ الگ الگ بت کو پوجتے تھے۔ کوئی آگ کو پوجتا تھا تو کوئی مورتیوں کو پوجا کرتا تھا۔

یہودیوں اور عیسائیوں کے بھی قبیلے تھے اور وہ بھی مذہب کے بگاڑ کا شکار تھے۔ اللہ کی عبادت کو چھوڑ کر ہر انسان زمین کی چیزوں کو پوجنے میں لگا ہوا تھا۔ پورے عرب میں اس وقت تشدد اور ظلم و جبریت کا بول بالا تھا۔ نہ بچے محفوظ تھے اور نہ ہی عورتیں محفوظ تھیں۔ یہاں تک کہ کسی کی جان و مال بھی کب چلی جائے کسی کو کچھ خبر نہ تھی۔

ہر جگہ ہر طرف بدانتظامی تھی۔ ہر طرف ظلمت کا ماحول تھا۔ ہر طاقتور انسان اپنی طاقت کے زور سے مظلوموں پر ظلم کرتا تھا۔ اچھائی اور برائی میں کوئی فرق نہیں تھا۔ چاروں طرف کفر وشرک کی کالی گھٹائیں چھائی ہوئی تھیں۔ اس اندھیرے کو دور کرنے کے لئے اور لوگوں کو کفر و شرک سے بچانے کے لئے اللہ تبارک و تعالی نے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس دنیا میں پیغمبر بنا کر بھیجا۔

ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش ربیع الاول کی 12 تاریخ کو ہوئی۔ ساری دنیا ہمارے نبی کی پیدائش کا جشن بہت ہی خوبصورت انداز میں مناتی ہے۔ جضور کے دنیا میں تشریف لانے سے پورے مکہ شہر میں جیسے اجالا چھا گیا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں پیدا ہوئے۔ مکہ شہر سعودی عرب میں واقع ہے۔

ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بچپن سے ہی اللہ کی عبادت میں مشغول رہتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی کی طرف سے پیغام آیا۔ اللہ تبارک و تعالی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا کہ پوری دنیا چاند، ستارے، آسمان، سورج سب میں نے پیدا کیے ہیں اور میں ہی اس دنیا کا مالک ہوں اور میں نے ہی ہر چیز کو زندگی بخشی ہے۔ میں صرف ایک ہوں اور میرا کوئی ساتھی نہیں ہے۔ لوگوں سے کہو کہ میری عبادت کریں اور اسلام کو آگے بڑھاؤ۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ساری باتیں سمجھ آگئیں اور انہوں نے اللہ تبارک و تعالی سے وعدہ کیا کہ وہ اسلام کو دنیا کے ہر کونے تک پہنچائیں گے اور کفر و شرک کو دنیا سے مٹا دیں گے۔ تب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت حاصل ہوئی۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اللہ کی پاک کتاب قرآن مجید اتاری گئی۔ اللہ نے فرشتوں کے سردار جبریل علیہ السلام کے ذریعہ اس کتاب کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچایا۔ اس کتاب میں اسلام مذہب پر چلنے والوں کے لئے صحیح اور غلط کی پہچان بتائی گئی ہے۔ زندگی صحیح طریقے سے گزارنے کے لیے ہر چیز بتائی گئی ہے۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت ملنے کے بعد انہوں نے عرب کے لوگوں کو اسلام کی دعوت دی۔ مردوں میں سب سے پہلے ایمان لانے والے صحابی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ تھے اور بچوں میں سب سے پہلے ایمان لانے والے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ تھے۔ اور عورتوں میں حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا سب سے پہلے ایمان لائیں۔

حضور صلی اللہ وسلم کے آنے سے دنیا میں اسلام پوری طرح سے پھیل چکا تھا اور آج بھی لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقوں سے زندگی گزارتے ہیں۔اسلام مذہب کے آنے سے لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفنا دینے والا رواج ختم ہوا اور اسلام مذہب میں عورتوں کو اونچا مقام دیا گیا۔ اسلام ہی ایسا مذہب ہے جس میں غلاموں کو آزاد کیا گیا اور ہر شخص کو عزت ملی اور چاروں طرف سے ظلمت مٹ گئی۔

اسلام پر ایک تقریر پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں