Ek Anokha Ajaib Ghar NCERT | ایک انوکھا عجائب گھر

0
  • کتاب”دود پاس” برائے نویں جماعت
  • سبق نمبر09: مضمون
  • سبق کا نام: ایک انوکھا عجائب گھر

خلاصہ سبق:

ایک انوکھا عجائب گھر سبق میں مصنف نے حیدرآباد کے سالار جنگ میوزیم کے حوالے سے اہم معلومات بیان کی ہیں۔ سبق کا آغاز بچوں کی گفتگو سے ہوتا ہے جہاں سلمان،حنا اور جاوید اس بات پر بحث کر رہے تھے کہ وہ کونسی جگہ ہے کہ جہاں پر صرف ہندوستان کی ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کی پرانی سے پرانی چیزیں دیکھی جاسکتی ہیں۔کیونکہ ان کے والد نے امتحان ختم ہونے کے بعد ایسی جگہ لے جانے کا وعدہ کیا تھا جہاں وہ پوری دنیا کی تہذیب کا نظارہ کر سکیں۔

بچے اس دن کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔ان کی امی نے انھیں اس جگہ کے بارے میں کچھ نشانیاں بتائیں کہ یہاں چین کے برتن، تبت کی لکڑی کا سامان اور اس طرح کی قیمتی اشیاء موجود ہیں۔اس کے علاوہ قیمتی پتھر،مینا کاری کی اشیاء اور پینٹنگز بھی یہاں موجود ہیں۔ بچوں کو اندازہ ہو گیا کہ وہ لوگ حیدرآباد میں واقع سالار جنگ میوزیم جا رہے ہیں۔جہاں مغلیہ دور حکومت کی اشیاء اور ٹیپو سلطان کی کرسی اور عمامہ بھی موجود ہے۔

ان کے والد نے ان کو بتایا کہ یہ میوزیم 16 دسمبر1951ء میں پہلے سالار جنگ کی رہائش گاہ دیوان ڈیوڑھی میں قائم کیا گیا تھا۔ ہندوستانی حکومت نے 1961ء میں قانون پاس کر کے اس عجائب گھر کو قومی سطح کے ادارے اور چار منزلہ عمارت میں تبدیل کیا۔بچوں کے پوچھنے پر والد نے بتایا کہ اس میوزیم میں سالار جنگ کی تین پشتوں کا جمع کیا ہوا سامان ہے جسے جمع کرنے میں سالار جنگ سوئم نواب میر یوسف علی خاں نے اہم کردار ادا کیا۔

میوزیم میں دنیا بھر سے لائی گئی 43000 چیزیں جن کا تعلق الگ فنون سے ہے اور 50000 کتابیں نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔ جبکہ اس میں سے بہت سا سرمایہ یہاں کے ملازمین لے گئے اور کچھ حصہ منتقلی کے دوران کھو گیا۔ میوزیم میں ہر قسم کی چیزوں کے لیے الگ کمرے اور گیلریاں بنائی گئی ہیں۔

یہاں پر مغلوں کے استعمال کی نادر اشیاء،ٹیپو سلطان کا عمامہ اور کرسی،سالار جنگ کے خاندان کی تین پشت کا جمع کیا ہوا سامان،سندھ،مصر، میسوپوٹیمیا اور یونان کی تہذیبوں کا سامان،گوتم بدھ کا مجسمہ، مختلف مذاہب کے دیوی دیوتا، کانسی اور لکڑی سے بنی ہوئی مورتیاں،برتن، گھڑیاں اور ہاتھی دانت کا سامان وغیرہ رکھا گیا ہے۔ یہی پر نواب صاحب کے کپڑے کتابیں اور ان کی ضرورت کی اشیاء بھی نمائش پر موجود ہیں۔ بچوں نے بہت دلچسپی سے تمام چیزیں دیکھی اور اس تمام سے بہت لطف اٹھایا۔

سوچیے اور بتایئے:-

سلمان ،حنا اور جاوید کس بات پر بحث کر رہے تھے؟

سلمان،حنا اور جاوید اس بات پر بحث کر رہے تھے کہ وہ کونسی جگہ ہے کہ جہاں پر صرف ہندوستان کی ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کی پرانی سے پرانی چیزیں دیکھی جاسکتی ہیں۔

سالار جنگ میوزیم پہلے کہاں قائم کیا گیا تھا؟

سالار جنگ میوزیم پہلے سالار جنگ کی رہائش گاہ دیوان ڈیوڑھی میں قائم کیا گیا تھا۔

میوزیم کا سامان جمع کرنے میں کس شخص نے اہم رول ادا کیا؟

میوزیم کا سامان جمع کرنے میں سالار جنگ سوئم نواب میر یوسف علی خاں نے اہم کردار ادا کیا۔

میوزیم میں کل کتنی چیزیں اور کتابیں ہیں؟

میوزیم میں دنیا بھر سے لائی گئی 43000 چیزیں جن کا تعلق الگ فنون سے ہے اور 50000 کتابیں نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔

سالار جنگ کی کون کون سی چیز میں میوزیم میں موجود ہیں؟

سالار جنگ میوزیم میں مغلوں کے استعمال کی نادر اشیاء،ٹیپو سلطان کا عمامہ اور کرسی،سالار جنگ کے خاندان کی تین پشت کا جمع کیا ہوا سامان،سندھ،مصر، میسوپوٹیمیا اور یونان کی تہذیبوں کا سامان،گوتم بدھ کا مجسمہ، مختلف مذاہب کے دیوی دیوتا، کانسی اور لکڑی سے بنی ہوئی مورتیاں،برتن، گھڑیاں اور ہاتھی دانت کا سامان وغیرہ رکھا گیا ہے۔

نیچے دی ہوئی خالی جگہوں کو بھریے:

  • نام بتانے سے سارا مزا کرکرا ہو جائے گا۔
  • اچھا آپ یہ بتائیے کہ وہاں مغلوں کے زمانے کا کیا کیا سامان ہے؟
  • اس کےعلاوہ 50000کتا بیں بھی نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔
  • یہاں ہرقسم کی چیزوں کے لیے الگ الگ کمرے اور گیلریاں بنائی گئی ہیں۔
  • ایک کمرے میں سالار جنگ کی ذاتی اشیاء کی بھی نمائش کی گئی ہے۔

نیچے دیے ہوئے واحد لفظوں کو جمع اور جمع کو واحد میں بدل کر لکھیے:

واحد جمع
فن فنون
تصویر تصاویر
ملازم ملازمین
عمارت عمارات
مذہب مذاہب
تمغہ تمغات
کتاب کتب
جواب جوابات
شے اشیاء
تعلق تعلقات

نیچے دیے ہوئے لفظوں کو جملوں میں استعمال کیجیے:

رہائش گاہ آج سلیم صاحب کی رہائش گاہ پر بلا کا رش تھا۔
تہذیب ہمارے شہر کے میوزیم میں مصر اور میسوپوٹیمیا کی قدیم تہذیب کے نوادرات موجود ہیں۔
کتب خانہ ہمارے شہر کے کتب خانے میں ڈھائی لاکھ کے قریب کتابیں ہیں۔
نمائش آج ہمارے سکول میں کتابوں کی نمائش ہے۔
آزاد ہندوستان 15 اگست 1947ء کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا۔