Urdu Ki Kahani Summary | مضمون اردو کی کہانی کا خلاصہ

0
  • کتاب”دورپاس” برائے نویں جماعت
  • سبق نمبر14: مضمون
  • سبق کا نام:اردو کی کہانی

مضمون اردو کی کہانی کا خلاصہ:

سبق ” اردو کی کہانی”میں اردو زبان کی پیدائش اور اس کے آغاز و ارتقا کے متعلق معلومات فراہم کی گئی ہیں۔اردو ایک ہندوستانی زبان ہے۔ بہت سے لوگوں کی مادری زبان بھی ہے۔مادری زبان سے مراد وہ زبان ہے جسے ہم ماں کی گود میں بیٹھ کر پہلی بار سنتے ہیں اور جیسے جیسے بڑے ہوتے ہیں اس زبان کو سیکھتے چلے جاتے ہیں۔ لیکن دیگر زبانوں کی طرح بہت سے لوگ اسے ضرورت کے تحت بھی سیکھتے ہیں۔

اردو کا شمار ہندوستان کی جدید آریائی زبانوں میں ہوتا ہے۔ ہندوستانی آئین میں دیگر زبانوں کی طرح ایک زبان اردو بھی شامل ہے۔اردو کی ابتدا کے بارے میں مختلف لوگوں کی مختلف آراء ہیں۔اردوو کی ابتداء کے بارے میں بعض لوگوں کا خیال ہے کہ قدیم اردو برج بھاشا سے نکلی ہے۔ کچھ لوگ خیال کرتے ہیں کہ اردو سندھ میں پیدا ہوئی اور کچھ اردو زبان کو دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقے کی پیداوار بتاتے ہیں۔

زیادہ تر لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ اردو دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقے میں پیدا ہوئی وہیں پروان چڑھی اور پورے ہندوستان میں پھیل گئی۔دیگر عالمی زبانوں کے مقابلے میں اردو کی عمر کم ہے۔ اندازاً یہ بارہویں عیسوی صدی میں وجود میں آئی۔ شمالی ہند کے بعد اسے دکن میں فروغ ہوا۔

دکن میں صوفیائے کرام نے اردو کو دین کی تبلیغ کا ذریعہ بنایا۔ شاعروں نے شعر کہے اور بادشاہوں نے اس زبان کی سرپرستی کی یہی وجہ ہے کہ دکن میں اس زبان کو تیزی سے فروغ حاصل ہوا۔ میر ، سرسید ، غالب ، شبلی ، پریم چند، حسرت موہانی، فیض احمد فیض اور قرۃ العین حیدر وغیرہ نے اس زبان کو اظہار کا ذریعہ بنایا۔

یہ زبان دیگر زبانوں سے بھی فیض یاب ہوئی۔اس میں دوسری زبانوں مثلاً ترکی ،عربی ، فارسی ، ہندی، انگریزی اور وغیرہ کے الفاظ شامل ہیں۔شروع سے ہی اردو اپنے اردگرد کی بولیوں اور زبانوں سے فیض یاب ہوتی رہی۔ اردو نے بھی بہت سی دیگر زبانوں کے الفاظ کو ذخیرہ کیا اور ہمیشہ اپنے دروازے کھلے رکھے۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس کے ناموں میں بھی بہت سی تبدیلیاں واقع ہوئیں۔ ماضی میں اردو کو زبان ہندوستان ، ہندوی، ہندی ، دہلوی ، گجری ، دکنی ، ریختہ اور اردوئے معلٰی جیسے ناموں سے پکارا جاتا رہا۔جبکہ موجودہ نام اردو ہے۔

سوچیے اور بتایئے:

مادری زبان کسے کہتے ہیں؟

مادری زبان سے مراد وہ زبان ہے جسے ہم ماں کی گود میں بیٹھ کر پہلی بار سنتے ہیں اور جیسے جیسے بڑے ہوتے ہیں اس زبان کو سیکھتے چلے جاتے ہیں۔

اردو کی ابتدا کے بارے میں لوگوں نے کن خیالات کا اظہار کیا ہے؟

اردوو کی ابتداء کے بارے میں بعض لوگوں کا خیال ہے کہ قدیم اردو برج بھاشا سے نکلی ہے۔ کچھ کوگ خیال کرتے ہیں کہ اردو سندھ میں پیدا ہوئی اور کچھ اردو زبان کو دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقے کی پیداوار بتاتے ہیں۔زیادہ تر لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ اردو دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقے میں پیدا ہوئی وہیں پروان چڑھی اور پورے ہندوستان میں پھیل گئی۔

اردو میں کن زبانوں کے الفاظ ہیں؟

اردو میں ترکی ،عربی ، فارسی ، ہندی، انگریزی اور دیگر زبانوں کے الفاظ شامل ہیں۔

ماضی میں اردو کو کن ناموں سے پکارا گیا؟

ماضی میں اردو کو زبان ہندوستان ، ہندوی، ہندی ، دہلوی ، گجری ، دکنی ، ریختہ اور اردوئے معلٰی جیسے ناموں سے پکارا جاتا رہا۔

دکن میں اردو کو کیوں تیزی سے فروغ حاصل ہوا؟

دکن میں صوفیائے کرام نے اردو کو دین کی تبلیغ کا ذریعہ بنایا۔ شاعروں نے شعر کہے اور بادشاہوں نے اس زبان کی سرپرستی کی یہی وجہ ہے کہ دکن میں اس زبان کو تیزی سے فروغ حاصل ہوا۔

نیچے دی ہوئی خالی جگہوں کو بھریے:

  • جن لوگوں کی مادری زبان اردو نہیں ہے وہ بھی اردو کی شیرینی کے قائل ہیں۔
  • اردو کا شمار ہندوستان کی جدید آریائی زبانوں میں ہوتا ہے۔
  • زیادہ ترلوگوں کا یہی خیال ہے دہلی اور اس کے آس پاس کا علاقہ اردو کی جائے پیدائش ہے۔
  • آج دنیا کی ترقی یافتہ زبانوں میں اردو کا شمار ہوتا ہے۔
  • شروع سے ہی اردو اپنے اردگرد کی بولیوں اور زبانوں سے فیض یاب ہوتی رہی۔

اردو کے ناموں کوسبق کے مطابق ترتیب سے لکھیے:

ہندوی ، دکنی ، اردو ، گجری ، ہندی ، دہلوی ، زبان ہندوستان۔

ترتیب بلحاظ سبق: زبان ہندوستان ، ہندوی، ہندی ، دہلوی ، گجری ، دکنی ، ریختہ ، اردوئے معلٰی اور موجودہ نام ” اردو ” ہے۔

نیچے دیے ہوئے لفظوں کو جملوں میں استعمال کیجیے:

شکل انڈا بیضوی شکل کا ہوتا ہے۔
فروغ تعلیم کے میدان میں جدید علوم فروغ پا رہے ہیں۔
انکور بہار میں درختوں کا انکور پھوٹتا ہے۔
جائے پیدائش میری جائے پیدائش دہلی شہر ہے۔
عالمی انٹرنیٹ کی بدولت دنیا ایک عالمی گاؤں کی شکل اختیا کر گئی ہے۔

واحد سے جمع اور جمع سے واحد بنا کر لکھیے:

واحد جمع
صوفی صوفیا
شعر اشعار
فکر افکار
خیال خیالات
جواب جوابات
شکل اشکال
لفظ الفاظ
ملک املاک
اثر اثرات
ضرورت ضروریات

عملی کام:-

اردو میں ہندی اور انگریزی کے بہت سے الفاظ شامل ہیں ، ایسے الفاظ کی ایک مختصر فہرست بنائیے۔

ہندی الفاظ: آؤ بھگت ، ستیا ناس ،
انگریزی الفاظ: گلاس ، اسکول ، پروفیسر ، لیکچرار ، انسپکٹر، ٹکٹ ، لیمپ ، یونیورسٹی وغیرہ۔

اس مضمون میں جن زبانوں اور شہروں کے نام آئے ہیں ان کی فہرست بنائے۔

زبانوں کے نام: ترکی ،عربی ، فارسی، بنگلہ ، اڑیا ، آسامی ، ہندی، گجری، انگریزی وغیرہ۔
شہروں کے نام: دکن ،دہلی ، گولکنڈہ ، بیجا پور، سندھ ، وغیرہ۔