Information Technology in Urdu | NCERT | انفارمیشن ٹیکنالوجی

0
  • کتاب”نوائے اردو”برائے نویں جماعت
  • سبق نمبر08: مختصر مضمون
  • مصنف کا نام: اداریہ
  • سبق کا نام: انفارمیشن ٹیکنالوجی

خلاصہ سبق:

اس سبق میں دور حاضر کی اہم ایجاد انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی کے فوائد کو زیر بحث لایا گیا ہے۔ابتدائی دور کا انسان بے خبری و لا علمی کی زندگی گزار رہا تھا۔ جو محض اتنا ہی علم رکھتا تھا جتنا وہ دیکھ اور سن پاتا تھا۔پہیے کی ایجاد نے اس انسان کو بے خبری کی زندگی سے نکال کر ترقی کے راستے پر ڈالا۔آج کے عہد کو اس لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صدی کہا گیا ہے کہ یہاں جو جس قدر زیادہ جانتا اور علم رکھتا ہو گا وہ اتنے ہی فائدے میں ہو گا اور یہ سب ٹیکنالوجی کی بدولت ہی ممکن ہے۔

کمپیوٹر،ٹیلی فون اور ٹیلی گراف جیسی کئی اہم ایجادات نے انسانی زندگی کو یکسر بدل کر اس میں انقلاب برپا کردیا۔ انٹرنیٹ کی ایجاد نے اس زندگی میں مزید انقلاب برپا کیا۔جدید مواصلات اور پلک جھپکتے ہی ترقی کی منازل طے کرنے کے اس جدید نظام کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کا نام دیا گیا۔

ٹیلی ویژن جدید دور کی ایک جدید ایجاد اور ہر گھر کا ایک اہم حصہ ہے۔موجودہ دور میں ٹیلی ویژن محض تفریح کا ہی ذریعہ نہیں رہا بلکہ یہ انسانی زندگی میں بہت سی مفید معلومات کا ذریعہ بھی بن چکا ہے۔اس کے ذریعے ہم باآسانی خبروں تک رسائی کے ساتھ ساتھ کئی معلوماتی پروگرام اور خبریں بھی گھر بیٹھے دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ یوں موجودہ انسانی زندگی میں یہ ایک اہم ضرورت کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔

اسی طرح کمپیوٹر جدید دور کا الہ دین کا چراغ ہے جو ہمارے لیے لامحدود اور نت نئی معلومات کا ذخیرہ لیے ہوئے ہے۔اس مشین کا بنیادی مقصد معلومات کو یکجا کر کے ہمارے لیے ترتیب دینا ہوتا ہے۔اس نے انسانی زندگی کے ہر شعبے خواہ وہ صحت ہو یا تعلیم،کھیل ہو یا صنعت و حرفت یا سیاست کا میدان ہوہر جگہ اپنی موجودگی کو یقینی بنا کرانسانی زندگی کی ناگزیر ضرورت بن چکا ہے۔

جبکہ انٹرنیٹ جس نے انسانی زندگی کو یکسر تبدیل کیا اگر اس کے فوائد پر نظر دوڑائی جائے تو انٹرنیٹ کے بے شمار فوائد ہیں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے ہم پوری دنیا سے جڑ سکتے ہیں۔ ان سے نہ صرف رابطے میں رہ سکتے بلکہ ایک دوسرے کو آمنے سامنے دیکھ بھی سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے ہم اپنے دفتری کام کو بھی وسیع پیمانے پر پھیلا سکتے ہیں۔

انٹرنیٹ کے ذریعے گھر بیٹھے دنیا بھر کی معلومات تک رسائی مؤثر انداز نیں میں اور با آسانی ممکن ہے۔گھر بیٹھے دنیا بھر کی کتب و رسائل کا مطالعہ باآسانی ممکن ہے۔ گھر بیٹھے تجارتی سامان کی خرید وفروخت باآسانی ممکن ہے۔انٹرنیٹ کے توسط سے دنیا نے ایک عالمی گاؤں کی شکل اختیار کر لی ہے۔انٹرنیٹ اور کمپیوٹر ہی کی پیداوار ای۔میل جدید دور میں فوری رابطے کا ایک ذریعہ ہے۔ اسے خط کی جدید شکل بھی کہا جاسکتا ہے۔ اس کی مدد سے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی رسائی سے باآسانی اور فوری رابطہ ممکن ہے۔مختصر یہ کہ آنے والا دور ٹیکنالوجی اور کمپیوٹر کا دور ہے۔

سوالوں کے جواب لکھیے:

ابتدائی دور کے انسان کی زندگی کیسی تھی؟

ابتدائی دور کا انسان بے خبری و لا علمی کی زندگی گزار رہا تھا۔ جو محض اتنا ہی علم رکھتا تھا جتنا وہ دیکھ اور سن پاتا تھا۔پہیے کی ایجاد نے اس انسان کو بے خبری کی زندگی سے نکال کر ترقی کے راستے پر ڈالا۔

آج کے عہد کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صدی کیوں کہا گیا ہے؟

آج کے عہد کو اس لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صدی کہا گیا ہے کہ یہاں جو جس قدر زیادہ جانتا اور علم رکھتا ہو گا وہ اتنے ہی فائدے میں ہو گا اور یہ سب ٹیکنالوجی کی بدولت ہی ممکن ہے۔

ہماری زندگی میں ٹیلی ویژن کی کیا اہمیت ہے؟

موجودہ دور میں ٹیلی ویژن محض تفریح کا ہی ذریعہ نہیں رہا بلکہ یہ انسانی زندگی میں بہت سی مفید معلومات کا ذریعہ بھی بن چکا ہے۔اس کے ذریعے ہم باآسانی خبروں تک رسائی کے ساتھ ساتھ کئی معلوماتی پروگرام اور خبریں بھی گھر بیٹھے دیکھ اور سن۔سکتے ہیں۔ یوں موجودہ انسانی زندگی میں یہ ایک اہم ضرورت کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔

کمپیوٹر نے ہماری زندگی کے ہر شعبہ کوکس طرح متاثر کیا ہے؟ تفصیل لکھیے۔

کمپیوٹر جدید دور کا الہ دین کا چراغ ہے جو ہمارے لیے لامحدود اور نت نئی معلومات کا ذخیرہ لیے ہوئے ہے۔اس مشین کا بنیادی مقصد معلومات کو یکجا کر کے ہمارے لیے ترتیب دینا ہوتا ہے۔اس نے انسانی زندگی کے ہر شعبے خواہ وہ صحت ہو یا تعلیم،کھیل ہو یا صنعت و حرفت یا سیاست کا میدان ہوہر جگہ اپنی موجودگی کو یقینی بنا کرانسانی زندگی کی ناگزیر ضرورت بن چکا ہے۔

انٹرنیٹ کے کیا فائدے ہیں؟

انٹرنیٹ کے بے شمار فوائد ہیں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے ہم۔پوری دنیا سے جڑ سکتے ہیں۔ ان سے نہ صرف رابطے میں رہ سکتے بلکہ ایک دوسرے کو آمنے سامنے دیکھ بھی سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے ہم اپنے دفتری کام کو بھی وسیع پیمانے پر پھیلا سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے گھر بیٹھے دنیا بھر کی معلومات تک رسائی مؤثر انداز نیں میں اور با آسانی ممکن ہے۔گھر بیٹھے دنیا بھر کی کتب و رسائل کا مطالعہ باآسانی ممکن ہے۔ گھر بیٹھے تجارتی سامان کی خرید وفروخت باآسانی ممکن ہے۔انٹرنیٹ کے توسط سے دنیا نے ایک عالمی گاؤں کی شکل اختیار کر لی ہے۔

ای ۔ میل سے کیا مراد ہے؟

ای۔میل جدید دور میں فوری رابطے کا ایک ذریعہ ہے۔ اسے خط کی جدید شکل بھی کہا جاسکتا ہے۔ اس کی مدد سے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی رسائی سے باآسانی اور فوری رابطہ ممکن ہے۔

عملی کام:

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی کے بارے میں مختصر نوٹ لکھیے۔

تکنیکی ترقی نے لوگوں کو معلومات کے مختلف ذرائع تک جلدی سے رسائی حاصل کرنے کی اجازت دی ہے۔ انٹرنیٹ کی ایجاد کی بدولت یہ ممکن ہے ، جس کے رابطوں کا نیٹ ورک پوری دنیا کے لوگوں کو متعدد علم تک رسائی فراہم کرتا ہے۔انٹرنیٹ سے پہلے ، انسانوں تک معلومات تک کم یا زیادہ محدود رسائی تھی ، کیوں کہ یہ صرف کتب خانوں میں جاکر ہی حاصل کیا جاسکتا تھا۔لیکن اب وہ گھر سے اپنی تمام کتابیں انٹرنیٹ کے ذریعے حاصل کرسکتے ہیں۔

اسی طرح ، بہت سارے پیشہ ور افراد نے اپنی تفتیش انجام دینے میں زیادہ وقت لیا۔ آج ان کے پاس الیکٹرانک میکانزم کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جس کی مدد سے وہ اپنے کام کے لئے ضروری کتابیات کو جلدی سے حاصل کرسکتے ہیں۔اسی طرح ، کوئی بھی آن لائن کورس کرسکتا ہے اور کسی بھی عنوان کے بارے میں جان سکتا ہے جسے وہ جاننا چاہتا ہے۔

موجودہ ٹکنالوجی ہمیں پوری دنیا کے لوگوں اور اداروں سے رابطے برقرار رکھنے کی اجازت دیتی ہے۔ اس سے کاروباری افراد اور مختلف کمپنیوں کو فائدہ ہوتا ہے ، کیونکہ وہ اپنے مؤکلوں سے تیزی اور مؤثر طریقے سے بات چیت کرسکتے ہیں۔تکنیکی ترقی کی بدولت ، لوگوں کو مصنوعات کی خریداری کےلیے اب متحرک ہونے کی ضرورت نہیں ہے ، کیونکہ وہ اسے اپنے آلے سے صرف ایک کلک سے حاصل کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ ، اشتہار بازی یا مارکیٹنگ جیسے شعبوں نے اپنی ترقی کو ورچوئل پلیٹ فارم (جیسے سوشل نیٹ ورک ، ویب پیجز ، دوسروں کے درمیان) سے بڑھایا ہے جن کی تخلیق سائنسی علم کے ذریعہ ممکن تھی۔ٹکنالوجی نے صنعتوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیا ہے ، اور ساتھ ہی وسائل کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔

مثال کے طور پر: اس سے پہلے ، فصلوں کو پانی دینا اور کٹائی میں زیادہ وقت لگ سکتا تھا ، لیکن ٹکنالوجی میں ترقی کے ساتھ اس میں بہت تیزی سے کاشت کی جاسکتی ہے۔ اسی وجہ سے یہ تصدیق کی جاتی ہے کہ ٹیکنالوجی کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔ٹکنالوجی نے انسانوں کو اپنے صحت کے نظام کو بہتر بنانے کے قابل بنایا ہے۔ مثال کے طور پر ، جینیاتی انجینئرنگ جیسی ٹیکنالوجیز اب تک لاعلاج بیماریوں کا علاج کرسکتی ہیں ، اور سینسر اہم علامات کی نگرانی اور بیماری سے بچاؤ کو ممکن بناتے ہیں۔

اسی طرح ، آج بھی بہت سارے سائنس دان مصنوعی مصنوعات کی نشوونما پر کام کر رہے ہیں جو لوگوں کو کھوئے ہوئے اعضا کی جگہ لینے یا کسی ایسے اعضا کی جگہ لے لے گا جس کو شدید نقصان پہنچا تھا۔جیسے جیسے نئی ٹیکنالوجیز ابھرتی ہیں ، نئی ملازمتیں بھی پیدا ہوجاتی ہیں۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ آج ایسے پیشے ہیں جن کا وجود چالیس سال پہلے موجود نہیں تھا ، جیسے ویب مصنفین ، ڈیجیٹل مارکیٹرز ، ویڈیو گیم ڈیزائنرز وغیرہ۔اسی طرح ٹیکنالوجی کی بدولت دیگر کئی میدانوں میں ترقی کے سفر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔