NCERT Urdu Book Class 9 Door Pass | ہندوستان کی چند مشہور خواتین

0
  • کتاب “دور پاس ” برائے نویں جماعت
  • سبق نمبر11: مضمون
  • سبق کا نام: ہندوستان کی چند مشہور خواتین

خلاصہ سبق:

اس مضمون”ہندوستان کی چند مشہور خواتین” سبق میں ہندوستان کی اپنے زمانے کی مشہور خواتین زیب النساء بیگم،نشاط النساء بیگم اور بیگم اختر کے نمایاں کارناموں اور خدمات کا ذکر کیا گیا ہے۔ خواتین نے فنون، سیاست،کھیل،ادب وغیرہ غرض ہر میدان میں اپنی کامیابی کا لوہا منوایا۔جس کی ایک مثال زیب النساء بیگم ہیں۔جومغل خاندان میں نور جہاں کے بعد زیادہ شہرت حاصل کرنے والی خاتون اور عالم گیر کی سب سے بڑی بیٹی تھیں۔ جنھیں شاعری اور تعمیر فنون میں دلچسپی تھی۔

فارسی میں شعر کہتی اور مخفی تخلص کرتی تھیں۔زیب النساء بیگم نے ‘زینت النساء’ کے نام سے مسجد تعمیر کروائی جو آج بھی دہلی کے مشہور علاقے دریا گنج میں موجود ہے اور گھٹا مسجد کے نام سے مشہور ہے۔ اسی طرح ایک اور نمایاں نام نشاط النساء بیگم یعنی بیگم حسرت موہانی کا ہے۔آپ کا شمار ان خواتین میں ہوتا ہے جنھوں نے وطن کے لیے بہت سی قربانیاں دیں۔

جب حسرت موہانی کو دوسری بار جیل بھیجا گیا تب آپ عملی طور پر سیاست کے میدان میں اتریں۔پردے کا خیال رکھتے ہوئے وہ سیاسی جلسے جلوسوں میں شریک ہوتیں۔ انھوں نے کتابیں،رسائل اور اخبارات بیچ کر مولانا کے لیے مقدمات لڑنے کا انتظام کیا اور گھر کا خرچ چلایا۔ انھوں نے مولانا کے خلافت سٹور کی دیکھ بال کی اور سودیسی تحریک کی سرگرم رکن تھیں۔یوں وہ ہندوستان میں مکمل آزادی کے مطالبے کی حمایت کرنے والی پہلی خاتون بنیں۔

اسی طرح ایک نام بیگم اختر کا بھی ہے۔ فیض آباد میں پیدا ہوئیں۔ خاندانی رواج کے مطابق موسیقی کی تعلیم پائی۔ غزل کی گائیکی کے فن کو عروج بخشا۔بیگم اختر اور غزل گائیکی دو الگ الگ چیزیں نہیں ہیں۔شادی کے بعد جب موسیقی ترک کی تو بیمار پڑ گئیں۔ڈاکٹر کی ہدایت پر جب دوبارہ موسیقی کا آغاز کیا تو صحت پائی۔فلموں کے گیت گائے اور اداکاری بھی کی۔ ان کی مقبولیت کی اہم وجہ غزل ہی ہے۔

بیگم اختر کو حکومت ہند نے ان کی خدمات کے اعتراف میں ‘پدم شری’ اور ‘ پدم بھوشن’ کے اعزاز سے نوازا۔اس کے علاوہ ان کو ‘ ساہیتہ ناٹک اکیڈمی ایوارڈ ‘ بھی دیا گیا۔ آخری دم تک موسیقی سے وابستہ رہیں۔ ان کی گائی گئی غزلیں آج بھی زندہ ہیں۔

سوچیے اور بتایئے:

زیب النساء بیگم کون تھیں؟

زیب النساء بیگم مغل خاندان میں نور جہاں کے بعد زیادہ شہرت حاصل کرنے والی خاتون اور عالم گیر کی سب سے بڑی بیٹی تھیں۔ جنھیں شاعری اور تعمیر فنون میں دلچسپی تھی۔

زیب النساء نے کون سی مسجد تعمیر کروائی، یہ کہاں واقع ہے؟

زیب النساء بیگم نے ‘زینت النساء’ کے نام سے مسجد تعمیر کروائی جو آج بھی دہلی کے مشہور علاقے دریا گنج میں موجود ہے اور گھٹا مسجد کے نام سے مشہور ہے۔

نشاط النساء بیگم حسرت موہانی کی مدد کس طرح کرتی تھیں؟

نشاط النساء بیگم نے حسرت موہانی کے ساتھ سیاسی و عوامی جدوجہد کے میدان میں اس وقت اتریں جب حسرت موہانی جیل گئے تھے۔ وہ سیاسی جلسے جلوسوں میں شریک ہوتیں۔ انھوں نے کتابیں،رسائل اور اخبارات بیچ کر مولانا کے لیے مقدمات لڑنے کا انتظام کیا اور گھر کا خرچ چلایا۔ انھوں نے مولانا کے خلافت سٹور کی دیکھ بال کی اور سودیسی تحریک کی سرگرم رکن تھیں۔

بیگم اختر اور غزل گائیکی دو الگ الگ چیزیں نہیں ہیں، اس جملے کی وضاحت کیجئے۔

غزل کی گائکی چونکہ بیگم اختر کی پہچان تھی۔ اس لیے جہاں بیگم اختر کا نام ہو وہاں ان کی غزل کی گائیکی کا ذکر نہ ہو یہ نا ممکن سی بات ہے۔ یہی وجہ ہے کہ غزل کو ان کے نام سے الگ کرنا ٹھیک نہیں وہ دونوں ایک ہی بات یا چیز کے دو نام ہیں۔

بیگم اختر کو حکومت ہند نے کون کون سے اعزاز دیے؟

بیگم اختر کو حکومت ہند نے ان کی خدمات کے اعتراف میں ‘پدم شری’ اور ‘ پدم بھوشن’ کے اعزاز سے نوازا۔

جملوں میں استعمال کیجیے:

لوہا ماننا علی کی ذہانت کا پورے کالج میں لوہا مانا جاتا ہے۔
فن تعمیر بادشاہی مسجد مغلیہ فن تعمیر کا نمونہ ہے۔
آغاز نوکری کے بعد احمد کی زندگی میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔
روشن خیال یورپ ایک روشن خیال معاشرہ ہے۔
آگاہی موجودہ دور میں بچوں کو اپنی حفاظت کے بنیادی اصولوں سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔

واحد سے جمع اور جمع سے واحد بنا کر لکھیے:

واحد جمع
خاتون خواتین
شعر اشعار
فن فنون
حالت حالات
عمارت عمارات
مسئلہ مسائل
خدمت خدمات
اعزاز اعزازات
عملی کام:

ہندوستان کی پانچ مشہور خواتین کے نام لکھیے اور یہ بھی بتائیے کہ انھوں نے کس میدان میں خدمات انجام دیں۔

کورنیلیا سورابجی:-

آپ ہندوستان کی پہلی خاتون وکیل تھیں۔ انھوں نے پردے کے رواج اور مردوں کے ظلم و ستم کا سامنا کرنے والی بہت سی خواتین کو انصاف دلانے میں مدد فراہم کی اور وہ یہ کام کسی سرکاری مدد کے بغیر کر رہی تھیں۔ انھوں نے تنہا یہ لڑائی لڑی اور ان سب کے لیے کئی بار تو انھوں نے اپنی زندگی کو بھی خطرے میں ڈال دیا۔

آنندی گوپال جوشی:-

آپ بھارت کی پہلی خاتون ڈاکٹر تھیں جنھوں نے امریکا سے ڈاکٹرکی ڈگری پانے کا اعزاز حاصل ہے۔

اندرا گاندھی:-

اندرا گاندھی کو بھارت کی پہلی اور اکلوتی خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

جسٹس آنا چندے:-

آپ کو بھارت کی پہلی خاتون جج ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

آصمہ چترجی:-

آپ کو بھارت کی پہلی خاتون سائنسدان ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ جنھوں نے آرگینک کیمسٹری اور میڈیکل پلانٹ پر ریسرچ کی۔