Jaan Pehchan Class 9th Urdu | Chapter 3 | نادان دوست

0
  • کتاب”جان پہچان”برائے نویں جماعت
  • سبق نمبر03:کہانی
  • مصنف کا نام: پریم چند
  • سبق کا نام: نادان دوست

تعارف مصنف:

پریم چند کا اصلی نام دھنپت رائے تھا۔ وہ بنارس کے قریب ایک گاؤں لمہی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا شمار اردو کے ابتدائی اہم افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ ان کے افسانوں میں زندگی کے روپ اپنے حقیقی مسائل اور کرداروں کے ساتھ نظر آتے ہیں۔ غربت اور افلاس میں جینے والا عام انسان ،خصوصاً دیہاتی کسان اور مزدور، ان کے افسانوں کا اہم کردار ہوا کرتا ہے۔ پریم چند نے سیکڑوں افسانے اور کئی ناول لکھے ہیں۔ پریم پچیسی ، پریم چالیسی ، دودھ کی قیمت اور واردات ان کےاہم افسانوی مجموعے ہیں ۔ گئودان غبن ، میدان عمل بیوہ اور بازارحسن ان کے اہم ناول ہیں۔

خلاصہ سبق:

پریم چند کے اس مضمون “نادان دوست” میں ایک کہانی کو بیان کیا گیا ہے کہ کیشو اور شیاما دو بہن بھائج تھے۔ان کے گھر میں کارنس پر ایک چڑے،چڑیا نے انڈے دے رکھے تھے۔وہ دونوں ان انڈوں کو دیکھنے کے لیے بہت پر جوش تھے۔ انہیں فکر لاحق رہتی کہ چڑیا کے گھونسلے پر دھوپ ہے وہ اس کو محفوظ کرنا چاہتے تھے۔

آخر ایک روز جب ان کی ماں دوپہر میں سوگئ تو وہ دبے پاؤں چڑیا کے انڈے دیکھنے کے لیے چل دیے۔گھونسلے تک پہنچنے کے لیے کیشو نے اسٹول پر چوکی رکھی اور اس کے بعد کیشو گھونسلے تک پہنچا شیاما نے اسٹول کو پکڑا تاکہ وہ گر نہ جائے۔انھوں نے تیل کی پیالی خالی کرکے اس میں چڑیا کو پانی بھی رکھا اور دانا بھی ڈالا کہ وہ دور نہ جائیں۔

کیشو نے ان کے انڈوں کو دیکھا کہ وہ ایسے ہی تنکوں پر پڑے ہیں تو اس نے شیاما کو کپڑا لانے کا کہا تا کہ اس پر ان انڈوں کو محفوظ کر کے رکھا جائے۔ انھوں نے انڈوں کو پوری طرح محفوظ کر دیا۔ شیاما نے زد کی کہ مجھے انڈے دکھاؤ لیکن کیشو نے نہ دکھائے جا کی وجہ سے شیاما غصہ بھی تھی۔

کچھ دیر بعد شیاما باہر آئی تو اس نے دیکھا کہ انڈے زمین پر پڑے ہیں۔ اس نے کیشو کو آواز دے کر پکارا۔ان کی اماں نے بھی ا کر دیکھا کہ انڈے زمین پر پڑے ہیں۔ انھوں نے بچوں سے پوچھا کہ یہ سب ان لوگوں نے کب اور کیوں کیا ہے۔ کیشو نے بتایا کہ اس نے انڈوں کے نیچے کپڑا رکھا تھا جس پر ان کی ماں نے بتایا کہ چڑیا نےاس لیےانڈے زمین پر گرا دیے کیوں کہ بچوں نے ان انڈوں کو چھوا تھا جس سے انڈے گندے ہو گئے تھے اور جن انڈوں کو کوئی اور چھو لے اس سے بچے نہیں نکلتے۔یوں کیشو کو اپنی غلطی کا شدید احساس ہوا۔ اور وہ بعد میں بھی کئی دن تک اپنی اس حرکت پر پشیمان رہا اور اکثر رو بھی پڑتا تھا۔

سوچیے اور بتایئے:

گھونسلا دیکھ کر بچوں کے دل میں کیا خواہش پیدا ہوئی؟

گھونسلا دیکھ کر بچوں کہ دل میں خواہش پیدا ہوئی کہ انڈوں کو دھوپ سے بچایا جائے اور کھانے کی چیزوں کو گھونسلے کے قریب ہی رکھ دیا جائے تا کہ چڑیا اور اس کے بچوں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔

گھونسلے تک پہنچنے کی کیشو نے کیا ترکیب کی؟

گھونسلے تک پہنچنے کے لیے کیشو نے اسٹول پر چوکی رکھی اور اس کے بعد کیشو گھونسلے تک پہنچا شیاما نے اسٹول کو پکڑا تاکہ وہ گر نہ جائے۔

شیاما کو اپنے بھائی کیشو پر ترس کیوں نہیں آیا؟

کیشو نے شیاما کو انڈے نہ دکھائے تھے جس کی وجہ سے شیاما کو غصہ آ گیا اور اس نے ماں سے شکایت میں کیشو پر ترس نہ کھایا۔

پرندوں کے انڈوں کو کیوں نہیں چھونا چاہیے؟

پرندوں کے انڈوں کو چھونے سے وہ انڈے گندے ہو جاتے ہیں اور پھر پرندے ان انڈوں کو سینے کے بجائے توڑ دیتے ہیں۔ اس لیے ان کے انڈوں کو ہر گز نہیں چھونا چاہیے۔

گھونسلے سے زمین پر انڈے کس نے گرادیے اور کیوں؟

چڑیا ہی نے انڈے زمین پر گرا دیے کیوں کہ بچوں نے ان انڈوں کو چھوا تھا جس سے انڈے گندے ہو گئے تھے اور جن انڈوں کو کوئی اور چھو لے اس سے بچے نہیں نکلتے۔

نیچے لکھے ہوئے لفظوں سے جملے بنائیے:

ادھیڑ بن احمد اس ادھیڑ بن میں ہے کہ وہ کل کالج جائے یا نہ جائے۔
اندازہ مجھے اندازہ نہ تھا کہ علی اس قدر قابل لڑکا ہے۔
برداشت مہنگائی کی شرح عوام کی برادشت سے باہر ہے۔
یکایک یکایک عالمی سطح پر مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا۔
ستیا ناس اللہ اس کے دشمن کا ستیا ناس کرے۔

نیچے لکھے ہوئے لفظوں کی مدد سے خالی جگہوں کو بھرئیے:-
بچے ، پاپ ، ٹوٹی ، دفتر ، کانپ

  • کیشو دل میں کانپ رہا تھا۔
  • پانی کی پیالی بھی ایک طرف ٹوٹی پڑی ہے۔
  • کیشو کے سر اس کا پاپ پڑے گا۔
  • بچے نکل کر پھر سے اڑ جائیں گے۔
  • بابو جی دفتر گئے ہوئے تھے۔

نیچے لکھے ہوئے لفظوں کی واحد اور جمع بنائیے:-

واحد جمع
سوال سوالات
موقع مواقع
تکلیف تکالیف
خواہش خواہشات
پرندہ پرندے
چیز چیزیں

نیچے لکھے ہوئے لفظوں کے مذکر اور مؤنث لکھیے:-

مذکر مؤنث
ابا اماں
چڑا چڑیا
بھائی بہن
بچہ بچی
بلا بلی

نیچے لکھے ہوئے محاوروں کو جملوں میں استعمال کیجئے:-

چہرے کا رنگ اڑ جانا اپنے سامنے اچانک ماں کو پاکر شیاما اور کیشو کے چہرے کا رنگ اڑ گیا۔
بھیگی بلی بن جانا بچے ہمیشہ شرارت کے بعد بھیگی بل بن جاتے ہیں۔
پھر سے اڑ جانا پرندوں کے بچے پھر سے گھونسلے سے اڑ گئے۔
دم روکنا شیاما اور کیشو دم روکے لیٹے رہے۔
سدھ نہ رہنا بخار کی وجہ سے اسے کوئی سدھ نہ رہی۔

نیچے لکھے ہوئے لفظوں کے متضاد لکھیے:-

دھوپ چھاؤں
تکلیف آرام
سزا جزا
پاپ پنے/ثواب
جواب سوال

کس نے کس سے کہا؟
ذرا ہمیں دکھا دو بھیا ، کتنے بڑے ہیں؟
یہ جملہ شیاما نے کیشو سے کہا۔
جا، دانہ اور پانی کی پیالی لے آ۔
یہ جملہ کیشو نے شیاما سے کہا۔
تم لوگوں نے انڈوں کو چھوا ہوگا۔
یہ جملہ اماں نے کیشو اور شیاما سے کہا۔

عملی کام:-

زمانہ مستقبل کے پانچ جملے لکھیے:-

  • میں اتر آؤں گا تو تجھے دکھا دوں گا۔
  • بچے بھوک کے مارے چوں چوں کر کے مرجائیں گے۔
  • اماں جی سے کہہ دوں گی۔
  • میں اماں جی کو تمھاری شکایت لگاؤں گی۔
  • ہم کل سیر پر جائیں گے۔