Advertisement
Advertisement
  • کتاب”دور پاس”برائے نویں جماعت
  • سبق نمبر05: مضمون
  • سبق کا نام: کفایت شعاری

خلاصہ سبق:

کفایت شعاری سبق میں اعتدال و توازن کے ساتھ خرچ کرنے کا سبق دیا گیا ہے۔انسانی زندگی میں روپے کی اہمیت یقینی ہے۔جبکہ اسی پیسے کو بنا سوچے سمجھے اور اپنی ضرورت سے زیادہ اور بلاوجہ خرچ کرنے کو فضول خرچی کہتے ہیں۔

Advertisement

بلاوجہ اور غیر ضروری کاموں پر خرچ کرنے کی وجہ سے انسان قرض دار اور تنگدستی کا شکار ہو جاتا ہے۔ لیکن جو لوگ اپنی آمدنی اور خرچ میں توازن برقرار رکھتے ہیں۔یعنی اپنی اوقات میں رہتے ہوئے اور ضرورت کے مطابق خرچ کرتے ہیں یہ کفایت شعاری کے ضمرے میں آتا ہے۔

کچھ لوگ جھوٹی شان و شوکت ظاہر کرنے کے لیے بے تحاشا خرچ کرتے ہیں۔ جس کی ایک مثال آج کل کی کی شادی کے رسم و رواج ہیں۔کہ دوسروں کی جھوٹی تعریف اور ان پر اپنا رعب قائم کرنے کے لیے لوگ حثیت سے زیادہ خرچ کر کے تنگدستی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

Advertisement

بسا اوقات ریڈیو اور ٹی وی وغیرہ کے اشتہارات کے باعث ہم غیر ضروری چیزوں کو بھی ضروری تصور کر لیتے ہیں۔ اس طرح خواہ مخواہ خرچ بڑھتا ہے۔کفایت شعاری کا مطلب ہے اعتدال اور توازن کے ساتھ سوچ سمجھ کر ضرورت پر خرچ کرنا جبکہ کنجوسی سے مراد ہے۔

Advertisement

دولت کو جمع کرنا شروع کر دینا اور ضرورت پڑنے پر بھی خرچ نہ کرنا یعنی خرچ کرنے سے بالکل جی چرانا کنجوسی کہلاتا ہے۔ یوں فضول خرچی کی طرح کنجوسی بھی بری عادت ہے اس لیے اخراجات میں اعتدال اور توازن کا ہونا نہایت ضروری ہے۔

سوچیے اور بتایئے:-

فضول خرچی سے آپ کیا سمجھتے ہیں؟

بنا سوچے سمجھے اور اپنی ضرورت سے زیادہ اور بلاوجہ خرچ کرنے کو فضول خرچی کہتے ہیں۔

Advertisement

کفایت شعاری کیا ہے؟

کفایت شعاری سے مراد اپنی آمدنی اور خرچ میں توازن برقرار رکھنا ہے۔یعنی اپنی اوقات میں رہتے ہوئے اور ضرورت کے مطابق خرچ کرنا کفایت شعاری کے ضمرے میں آتا ہے۔

کچھ لوگ بے تحاشا کیوں خرچ کرتے ہیں؟

کچھ لوگ جھوٹی شان و شوکت ظاہر کرنے کے لیے بے تحاشا خرچ کرتے ہیں۔ جس کی ایک مثال آج کل کی کی شادی کے رسم و رواج ہیں۔

اپنی حیثیت سے زیادہ خرچ کرنے کا کیا نتیجہ ہوتا ہے؟

اپنی حیثیت سے زیادہ خرچ کرنے سے انسان تنگ دستی کا شکار ہو جاتا ہے۔

کفایت شعاری اور کنجوسی میں کیا فرق ہے؟

کفایت شعاری کا مطلب ہے اعتدال اور توازن کے ساتھ سوچ سمجھ کر ضرورت پر خرچ کرنا جبکہ کنجوسی سے مراد ہے دولت کو جمع کرنا شروع کر دینا اور ضرورت پڑنے پر بھی خرچ نہ کرنا یعنی خرچ کرنے سے بالکل جی چرانا کنجوسی کہلاتا ہے۔

Advertisement

نیچے دیے ہوئے لفظوں کی مدد سے خالی جگہوں کو بھریے:
اعتدال، خواہ مخواہ ، مالی پریشانی ، عافیت ، اخراجات ، رسم سی۔

  • خواہ مخواہ قرض لینا اچھی بات نہیں ہے۔
  • کفایت شعاری سے کام لینے والے کبھی مالی پریشانی کا شکار نہیں ہوتے۔
  • شادی بیاہ میں فضول خرچی ایک رسم سی بن گئی ہے
  • اس طرح خواہ مخواہ اخراجات بڑھا لیتے ہیں۔
  • ہمیشہ اعتدال کے ساتھ خرچ کرنا چاہیے، اسی میں عافیت ہے۔

نیچے دیے ہوئے محاوروں اور لفظوں کو جملوں میں استعمال کیجیے:

شکار ہونااحمد کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہو گیا۔
توازنحادثے کے باعث علی اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھا۔
رعبجھوٹے رعب کے لیے پیسے کا اسراف غلط ہے۔
جی چراناہمیں محنت سے جی نہیں چرانا چاہیے۔
عافیتاللہ پاک غیر و عافیت سے آپ کو منزل تک پہنچائے۔

نیچے دیے ہوئے لفظوں کو درست لفظ کے سامنے لکھیے:

رسم،نقصانات، وقت،موا قع ،اشتہار، رسوم ،نقصان، اشتہارات موقع، اوقات۔

اوقاتوقت
اشتہاراتاشتہار
رسومرسم
نقصاناتنقصان
اشتہاراتاشتہار
مواقعموقع
اوقاتوقت

عملی کام:اس سبق میں لفظ ‘غیر ضروری ‘ استعمال ہوا ہے۔یہ دو لفظوں غیر اور ضروری سے مل کر بنا ہےاور ضروری کا متضاد ہے۔ اسی طرح بہت سے لفظوں سے پہلے ‘غیر ‘ لگا کر متضاد الفاظ بنائے جا سکتے ہیں۔جیسے حاضر سے غیر حاضر۔آپ بھی ایسے ہی پانچ متضاد لفظ بنائیے۔

اہم، غیر اہم مبہم ، غیر مبہم رسمی ، غیر رسمی علامتی، غیر علامتی قانونی غیر قانونی۔

Advertisement

Advertisement