Essay on Ramzan In Urdu

0

رمضان پر مضمون

رمضان کا مہینہ

رمضان اللہ کا دیا ہوا وہ تحفہ ہے جو مسلمانوں کی زندگی میں بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ رمضان عبادت کا مہینہ ہے جسے اللہ تعالی نے ہمارے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ رمضان کا مہینہ پورا ہونے کی خوشی میں ہی عید منائی جاتی ہے۔

رمضان کا یہ ایک مہینہ بڑا ہی برکتوں والا ہوتا ہے۔ اس مہینے میں مسلمان دل کھول کر صدقہ کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے کوئی بھی غریب بھوکا نہیں سوتا۔

رمضان کے پہلے دن سے ہی شیطان کو قید کردیا جاتا ہے اور دوزخ کا ہر دروازہ بند کر دیا جاتا ہے- اور جنت کے سارے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔رمضان میں ایک شخص آواز لگاتا ہے کہ اے لوگو! نیکی کے راستے پر چلو، اللہ کی عبادت کرو اور بدی پر چلنے والو! اب رک جاؤ اور گناہوں سے توبہ کرلو۔

اس مہینے میں چاروں طرف اللہ کا نور برستا ہے اور رنگینی نظر آتی ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اللہ کی رحمت اور برکت کو ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔ اللہ تعالی خود ارشاد فرماتا ہے کہ “اے روزہ رکھنے والوں تم یہ روزہ میرے لئے رکھ رہے ہو جس کا اجر میں تمہیں دنیا میں بھی دونگا اور آخرت میں بھی”۔

روضہ کی برکات

روزہ رکھنے والوں سے اللہ بہت خوش ہوتا ہے اور انکے ہزاروں سال کے گناہوں کو معاف کر دیتا ہے۔ روزہ رکھنے سے لوگ گناہوں سے پاکیزہ ہو جاتے ہیں اور ساتھ ہی انکی صحت بھی درست ہو جاتی ہے۔ یہاں تک کہ سائنس نے بھی یہ بات مانی ہے کہ روزہ رکھنے سے انسان کئی بڑی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔

ایک شخص کو سائنس کی طرف سے کینسر کی بیماری کا علاج ڈھونڈنے پر ایوارڈ دیا گیا۔ جب اس شخص سے پوچھا گیا کہ یہ کیسے ممکن ہے تو انہوں نے بتایا کہ “اگر انسان کچھ دنوں تک بھوکا اور پیاسا رہتا ہے تو اس کے اندر کے سارے سڑے گلے حصوں کو ہمارا جسم کھانے لگتا ہے جسے Auto Faggy کہا جاتا ہے۔ ایسا ہونے سے کینسر کی بیماری کے امکانات ختم ہوجاتے ہیں۔ اس کے بعد پوچھا گیا کہ سال میں کم سے کم کتنے دن بھوکا رہنا چاہیے؟ تو انہوں نے کہا “کم سے کم 20 سے 25 دن بھوکا رہنے پر کینسر کی بیماری سے بچا جا سکتا ہے”۔

اللہ نے ہمارے لیے عبادتوں میں بھی ہماری حفاظت چھپا کر رکھی ہے۔ روزہ ہمارے اوپر فرض کیا تاکہ ہماری صحت بھی درست رہے۔ رمضان کے پاک مہینے میں اللہ تعالیٰ روزہ داروں کے لئے فرشتوں کو مقرر کر دیتا ہے جو اُنکے لیے مغفرت کی دعا کرتے رہتے ہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے کہ روزہ دار کے منہ سے نکلنے والی بو بھی اُسے مشق کی بو سے زیادہ پسند ہے۔

روزہ دار جب روزہ کھولنے دسترخوان پر بیٹھتا ہے تو اللہ بہت زیادہ خوش ہوتا ہے اور شیطان سے کہتا ہے کہ “دیکھ ! یہ ہے میرا بندہ۔ تو کہتا تھا کہ میں تیرے بندے کو ایسا بہکاؤں گا کہ وہ تیرا نافرمان بن جائے گا۔ لیکن آج دنیا کی تمام نعمتیں اس کے سامنے رکھی ہیں لیکن وہ اس وقت تک کچھ نہیں کھائے گا اور نہ ہی پیئے گا جب تک میں حکم نہ دے دوں۔ جب تک میرا نام اس کے کانوں میں نہ چلا جائے-“

شب قدر

رمضان کی شبِ قدر والی رات کا بھی بڑا ثواب ہے۔ اللہ اس رات کو عبادت کرنے والوں کی ہر دعا قبول کرتا ہے اور رحمت نازل کرتا ہے۔ اسی مبارک مہینے میں حضور اکرم ﷺ پر قرآن پاک نازل ہوا۔

رمضان کا احترام

جس طرح سے اللہ تعالی نے ہمارے لیے رمضان جیسی نعمت کو نازل کیا اسی طرح ہم سب کو اس مہینے کا احترام کرنا چاہیے اور روزہ رکھنے کے ساتھ ساتھ برے کاموں جیسے: جھوٹ٬ فریب٬ چوری٬ غیبت٬ سودخوری سارے غلط کاموں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ تبھی ہمارا خدا ہم سے راضی ہوگا اور ہمارے گناہ بخش دے گا۔

بعض لوگ ز یادہ گرمیوں میں روزہ نہیں رکھتے ہیں جس کا مذاق کافر بھی بنانے لگتے ہیں۔ ہر شخص کو روزہ کا احترام کرنا چاہیے۔ گرمیوں کے روزه کی پیاس میں جتنی زیادہ شدت ہوگی خدا تعالیٰ اس کا اتنا ہی زیادہ اجر ہمیں دے گا۔ اس لیے جو لوگ کسی بھی بیماری میں مبتلا نہیں ہیں اور صحت مند ہیں انہیں ہر حال میں روزہ رکھنا چاہیے۔ اور اپنے اسلام کو آگے بڑھانا چاہیے۔