Essay On Alodgi In Urdu

0

سائنس کے اس زمانے میں انسان کو جہاں سائنس نے بہت سے فائدے دیے ہیں، وہیں اس کے بہت سے نقصانات بھی ہیں۔ آلودگی ایک ایسی لعنت ہے جو سائنس کی کوکھ ہی سے پیدا ہوئی ہے جسے سہنے کے لیے زیادہ تر لوگ مجبور ہیں۔

آلودگی کا مطلب

آلودگی کا مطلب ہے قدرتی توازن میں کمی ہونا ،  خالص ہوا کا نہ ملنا ، خالص پانی کا نہ ملنا ،اور اس کے ساتھ ساتھ خالص کھانے کی غذا کا نہ ملنا۔ آلودگی سے طرح طرح کی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔

ہوا میں آلودگی

بڑے بڑے شہروں میں یہ  آلودگی سب سے زیادہ ہے۔ وہاں پورا دن فیکٹریوں اور کارخانوں کا دھواں ، موٹر گاڑیوں کا کالا دھواں اس طرح پھیل گیا ہے کہ صحت مند ہوا میں سانس لینا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ ممبئی شہر میں اگر کوئی خاتون چھت پر سوکھے کپڑے اتارنے جائے تو اس کے کپڑوں پر کالے کالے ذرے دکھائی دیتے ہیں یہ ذرات کچھ اور نہیں فیکٹریوں کا کالا دھواں ہے۔ یہ ہماری سانس کے ساتھ ساتھ اندر چلے جاتے ہیں اور پھر اندر جا کر پھیپھڑوں پر  رکتے ہیں۔ اور جس سے کئی طرح کی خطرناک بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ یہ پریشانیاں وہاں زیادہ ہوتی ہیں جہاں لوگوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے اور درختوں کی کمی ہوتی ہے اور ماحول تنگ ہوتا ہے۔

پانی میں آلودگی

کارخانوں اور فیکٹریوں کا آلودہ پانی ندی اور نالوں میں مل کر خطرناک پانی کی آلودگی کا سبب بنتا ہے ۔ سیلاب کے وقت کارخانوں کا آلودہ پانی ندی اور نالوں سے مل جاتا ہے اس سے بھی کئی خطرناک بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ الودہ پانی جب لوگ پیتے ہیں تو کئی خطرناک بیماریاں ہو جاتی ہیں جیسے ہیذا ، پیٹ درد ، الٹیاں  ، دست وغیرہ ۔ اور کبھی کبھی یہ سب بیماریاں موت کا سبب بھی بن جاتی ہیں۔

آواز کی آلودگی

انسان کو رہنے کے لیے سکون والا ماحول چاہیے لیکن آجکل کارخانوں کا شور ، موٹر گاڑیوں کی آوازیں ، لاؤڈاسپیکروں کی کان میں چبھنے والی آوازیں ، بہرے پن اور  دباؤں کو پیدا کرتی ہیں ۔اور سب سے زیادہ یہ آوازیں شہر میں سنائی دیتی ہیں ۔ اور ان سب بیماریوں کا شکار بھی شہری لوگ ہی بنتے ہیں ۔ 

آلودگی کے نقصانات

اوپر جن سبھی آلودگیوں کا بیان کیا گیا ہے ۔ ان سب کی وجہ سے انسان کی صحتمند زندگی کو بہت خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔ کھلی ہوا میں لمبی سانس لینے کو بھی انسان ترس گیا ہے آلودہ پانی کی وجہ سے کئی خطرناک بیماریاں فصلوں میں چلی جاتی ہیں اور  جسے کھانے سے انسان کے جسم میں یہ بیماریاں پہنچ کر  بہت ہی خطرناک بیماریاں پیدا ہونے کی وجہ بن جاتی ہیں۔آلودگی کی سب سے بڑی وجہ بارش نہ ہونا ، سردی اور گرمی کا سائیکل ٹھیک سے نہیں چلنا ، سیلاب ، سوکھا وغیرہ یہ سب آلودگی کے نقصانات ہیں۔ 

آلودگی کی وجوہات 

آلودگی کو بڑھانے میں کارخانوں اور فیکٹریوں کا سب سے زیادہ تعاون ہے۔ قدرتی توازن کا بگڑنا بھی اسی کی وجہ سے ہے۔ درختوں کو کاٹنے کی وجہ سے موسم کا حال بھی بگڑتا جا رہا  ہے۔ موٹر گاڑیوں کا دھواں ، لاؤڈاسپیکروں کی آوازیں وغیرہ بھی انسانی زندگی میں بہت سی بیماریوں کا سبب بن رہی ہیں۔

آلودگی سے بچنے کا طریقۂ کار

الگ الگ طرح کی آلودگی سے بچنے کے لئے زیادہ سے زیادہ درخت لگانے چاہیے اور ہریالی کو بڑھانے کی الگ الگ مہم چلانی چاہیں۔ کیونکہ یہی ایک بہترین اور آسان طریقہ ہے ماحولیاتی آلودگی سے۔ سڑکوں کے کنارے بھی درخت ہونے چاہیے جہاں زیادہ آبادی ہے وہاں کھلے اور ہوا دار ماحول کا ہونا بہت ہی ضروری ہے ۔ ہمیں چاہئے کہ اپنے گھر کے آس پاس چھوٹے چھوٹے پیڑ پودوں سے گھر کا ماحول خوبصورت بنائیں ۔ کارخانوں اور فیکٹریوں کو آبادی والی جگہوں سے دوری پر ہونا چاہئے جس کی وجہ سے کئی خطرناک بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے  اور اس سے بچنے کے طریقوں کا بھی استعمال کرنا چاہیے۔