My Father My Hero Essay In Urdu

0

میں اپنے والد کو ہیرو سمجھتی ہوں۔ وہ اپنے کام کے لئے انتہائی اہل اور انتہائی سرشار ہے۔ گھر والوں سے ان کی لگن اتنی ہی ہے جتنی ان کا کام اور ان کے بارے میں یہ ایک خوبی ہے کہ میں ان کی سب سے زیادہ تعریف کرتی ہوں۔

جب بھی مجھے کسی مشورے کی ضرورت ہوتی ہے ، میں جانتی ہوں کہ کس سے ملنا ہے، یہ میرے والد ہیں۔ بچے اپنی ماؤں سے زیادہ منسلک ہوتے ہیں اور زیادہ تر اپنے تمام راز ان کے ساتھ بانٹ دیتے ہیں۔ تاہم میرے معاملے میں یہ مختلف ہے۔ میں اپنے تمام راز اپنے ابو جی کے ساتھ بانٹتی ہوں اور جب بھی میں زندگی میں کسی بھی چیز کے بارے میں الجھ جاتی ہوں تو ان کے پاس جاتی ہوں۔

وہ زندگی کے بارے میں ایک واضح نظریہ رکھتے ہے اور واقعتاً جانتے ہیں کہ میرے افراتفری والے خیالات کو کیسے پرسکون کیا جائے۔ چاہے اپنے دوستوں سے جھگڑے ہوں یا میں مطالعے پر توجہ مرکوز کرنے سے قاصر ہوں یا کونسی نصابی سرگرمی کا انتخاب کرنا ہے، میں جانتی ہوں کہ کس سے پوچھنا ہے۔ وہ مجھے بہت اچھی طرح جانتے ہیں اور وہ دنیاوی علوم کے ساتھ ساتھ دینی علوم سے بھی آشنا ہیں اور اس طرح اپنے تجربات اور میری فطرت دونوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مشورے دیتے ہیں۔

میرے والد اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی جانتے ہیں اور ان سے بچنے کی کبھی کوشش نہیں کرتے ہیں۔ وہ ہمارے اہل خانہ کی ہر ذمہ داری نبھانے کے لئے ہمہ وقت ہمراہ ہیں۔ وہ ہمارے کنبے” Family ” کی ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہیں۔ ہماری مالی ضروریات کو پورا کرنے سے لے کر جذباتی اتار چڑھاؤ کا خیال رکھنے تک وہ ہمیشہ ہمارے لئے بہتر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

میں نے ان کے طرزِ عمل سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ انہوں نے ہمیں سکھایا ہے کہ کس طرح ہم سب کو اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور انہیں خوشی خوشی ادا کرنا چاہئے۔ ان کی طرف سے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ، میں اور میرے بھائی نے بھی ہمیں سونپے ہوئے ہر چھوٹے اور بڑے کام اور ذمہ داری کو دیانتداری سے انجام دیا۔

اگر کنبہ کا ہر فرد اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لے گا تو سب ٹھیک ہوجائے گا، تناؤ کم ہوگا اور رشتہ خوشگوار ہوگا۔ اس کے برعکس جب لوگوں کو اپنی ذمہ داریوں کو متعدد بار یاد دلانے کی ضرورت پڑتی ہے اور پھر بھی وہ انھیں پوری نہیں کرتے ہیں، ایسے خاندانوں میں بچوں کو سب سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔

گھر والوں کے مابین اکثر تنازعات پیدا ہوتے ہیں جس کی وجہ سے تناؤ کا ماحول پیدا ہوتا ہے۔ میں خوش قسمت ہوں کہ ایسے خاندان میں پیدا ہوئی جہاں لوگ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے کے لئے کافی پختہ ہیں اور ہمیں وہی سکھایا۔

میرے والد واقعی میں ہیرو ہیں۔ انہوں نے ہمیں اچھی صلاحیتیں دی ہیں اور ہمیں برتری بخشی ہے۔ وہ صرف میرے والد ہی نہیں بلکہ ایک اچھے دوست بھی ہیں۔ میں اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ اللہ پاک میرے ابو جی زندگی کو درازگی بالخیر عطا فرمائے۔ آمین۔