اپنے والد صاحب کو ایک خط لکھیے اور ان سے کوئی کتاب مانگیے

0
مورخہ 20 مارچ 2016
پیارے ابا جان السلام علیکم

آپکا شفقت نامہ ملا یہ سن کر کتنی مسرت ہوئی کہ آپ ان دنوں کلکتہ میں ہیں اور پہلی بار وہاں کے حالات پر کچھ لکھ رہے ہیں۔ اخبار میں آپ کی تحریروں کا سخت انتظار کروں گا۔ کاش میرا امتحان نہ ہوتا اور میں بھی آپ کے ساتھ بنگال کی سرزمین کی سیر کرتا۔

آپ نے پوچھا ہے کہ میں کیا چاہتا ہوں۔ میری ایک گزارش ہے اور وہ یہ کہ آپ رابندر ناتھ ٹیگور کی کتاب “گیتا نجلی”(اردو ترجمہ) کی ایک کاپی لیتے آئیں۔ ٹیگور صاحب کو اس کتاب پر نوبل پرائز ملا تھا۔ سنا ہے ان کے گیتوں میں غضب کا جادو ہے۔ مشرقی تہذیب کا وقار اور روحانی پاکیزگی کی باتیں ہیں۔۔۔۔۔امید ہے آپ میری آرزو پوری کریں گے۔ مجھے “گیتانجلی” کا بے چینی سے انتظار رہے گا۔
امی جان کو بنگلور کے پتہ پر خط لکھ رہا ہوں سنا تھا وہ ریڈ کراس کی کانفرنس میں شرکت کے لیے دہلی آرہی ہیں۔ انہوں نے مجھے بھی اس کی اطلاع نہیں دی۔ آپ اس سلسلہ میں مطلع فرمائیں۔

میری صحت اچھی ہے
آپ کا فرمانبردار بیٹا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔