بڑھتی ہوئی آبادی کا مسئلہ پر مضمون | Population Problem Essay In Urdu

0

ہندوستان کے مسائل میں آبادی کا مسئلہ سب سے اہم ہے۔ ہمارے ملک کی آبادی اتنی بڑھ چکی ہے کہ ملکی وسائل ان تمام لوگوں کی ضروریات زندگی کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں رہے ہیں۔

آبادی بڑھنے کا اثر ملک پر کہیں طرح سے پڑتا ہے۔لوگوں کا معیار زندگی اور رہن سہن نیچا ہوجاتا ہے۔ ملک کے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پڑتی ہے۔ بے روزگاری، مفلسی اور بھوک بڑھتی ہے کیونکہ کسی بھی ملک کے ذرائع ایک مخصوص آبادی کے لئے ہی کافی ہو سکتے ہیں۔ جوں جوں آبادی بڑھتی جاتی ہے اتنی ہی ان میں کمی آتی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان جس کو کبھی سونے کی چڑیا کہا جاتا تھا آج دنیا کے غریب اور پسماندہ ملکوں میں ہے۔

بڑھتی ہوئی آبادی کا مختلف پہلوؤں پر اثر

انسان کی ضروریات میں سب سے اہم چیز غزا ہے۔ گزشتہ سالوں میں ملک میں غلے اور کھانے پینے کی چیزوں کی پیداوار میں اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن اس کے مقابلے میں آبادی اتنی زیادہ بڑھ گئی ہے کہ سب آدمی پیٹ بھر کر کھانا نہیں کھا سکتے۔ یہی حال تعلیم کا ہے۔ ایک آزاد ملک کے ہر آدمی کو تعلیم حاصل کرنے کا حق ملنا چاہئے لیکن حالت یہ ہے کہ لوگوں کو سر چھپانے کے لیے مکان اور تن ڈھانپنے کے لئے کپڑے بھی میسر نہیں ہیں۔

نوکریاں بھی بڑھتی ہوئی آبادی کے مقابلے میں اتنی کم ہیں۔ قدم قدم پر بیکاری اور بیروزگاری اور مفلسی نظر آتی ہے۔ غریبی اور بےروزگاری کے ساتھ ساتھ بہت سی سماجی خرابیوں بھی پرورش پاتی ہیں۔ جن میں چوری، ڈاکہ زنی، آوارگی اور اخلاقی گراوٹ نمایاں اور اہم ہیں۔بھوک اور مفلسی کے نتیجے میں صحت کا معیار بھی روز بروز گرتا جارہا ہے اور طرح طرح کی بیماریاں بھی بڑھتی جارہی ہیں۔

بڑھتی آبادی کے اسباب

بڑھتی ہوئی آبادی کے بہت سے اسباب ہیں اس کی ایک قدرتی وجہ تو یہ ہو سکتی ہے کہ ہندوستان کی آب وہوا افزائش نسل کے لیے بہت سازگار ہے۔ یہاں کے رہنے والے جسمانی طور پر وقت سے پہلے بالغ ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے کم عمری کی شادیوں کا عام رواج ہے۔

ایک وجہ نئی نئی دوائیوں اور ٹیکوں کی دریافت ہے جس کی وجہ سے بہت سی وبائی بیماریوں کی روک تھام ہو گئی ہے اور بہت سی موتوں کی تعداد میں کمی آگئی ہے۔ لیکن ہمارے ملک کی آبادی کی سب سے بڑی وجہ شاید عوام کا اس مسئلہ کی طرف سے غفلت ہے اور آبادی روکنے والے طریقوں سے لاعلمی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ بہت کم لوگ آبادی کی روک تھام کی کوششوں میں سنجیدگی سے حصہ لیتے ہیں اور آبادی کا مسئلہ خطرہ کے نشان سے بھی آگے بڑھ چکا ہے۔

اس سلسلہ میں ایک دلچسپ حقیقت کی دریافت کی گئی ہے۔ عوام کے معیار زندگی گرتے ہیں اور جب معیار زندگی گرتے ہیں تو آبادی بڑھ جاتی ہے۔ اور یہ چکر جب چلنا شروع ہو جاتا ہے تو اس کو روک دینا ایک سخت ترین کام ہے۔

آبادی روکنے کا طریقہ

آبادی روکنے کے لئے صرف حکومت کی کوشش ہی کافی نہیں بلکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام بھی اس کام میں حکومت کا پورا ہاتھ بٹائیں۔ لیکن یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب عوام کو اس مسئلے سے صحیح واقفیت ہو اور آبادی کے روکنے کے طریقوں پر دل سے عمل کریں۔عام تعلیم لوگوں میں یہ رجحان پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

دوسری طرف اس مسئلے سے پیدا ہونے والی خرابیوں کو دور کرنے کے لیے حکومت اور عوام کو سخت جدوجہد کرنا چاہیے تاکہ لوگوں کا معیار زندگی بلند ہو، مزید آبادی نہ بڑھنے پائے اور ہندوستان دنیا کے سامنے سر اٹھا کر یہ کہہ سکے کہ ہمارے ملک میں کوئی بھوکا اور ننگا نہیں ہے۔