Urdu Zaban Essay in Urdu

0

تعارف

زبان وہ ہے جس کے ذريعے سنانے والا سننے والے تک کوئی بات یا خیال پہنچاتا ھے خواہ وہ اسکا اپنا کوئی ذاتی خیال ہو یا اپنے آس پاس کے ماحول سے متعلق کوئی خارجی مسلہ ہو .بہ الفاظ دیگر زبان خارجی اور حقیقی دنیا کی ترجمان ہوتی ہے .زبان اور قوت گویای کی نعمتوں سے مالا مال ھونے کے سبب انسان بیک وقت تین دنیاوں سے دوچار ھوتا ھے

١۔خارجی دنیا۔

٢ معنوی دنیا ۔

٣ لسانی دنیا۔

ھم جس دنیا سے صحیح معنوں میں دوچار ہوتے ہیں .وہ معنوی دنیا ہے .حارجی دنیا معنوی دنیامیں داخل ھو کر کچھ کا کچھ بن جاتی ہے .معنوی دنیا کا اظہار ھم زبان کے ذريعے کرتے ھیں اور اس طرح اس معنوی دنیا سے الگ تھلگ ایک نئ دنیا تعمیر کرتے ہیں جو لیسانی دنیا کھلاتی ہے-

تفصیل

زبان بنیادی طور پر آوازوں کامجموعہ ھوتی ھے الللہ پاک نے انسان کے اعضاے نطق علیحدہ سے نہیں بناے بلکے کام و دھن اور لب و دندان ْ؛ جو کھانے پینے .سانس لینے اور چیخنے چلانے کے کام میں لاۓ جاتے ہیں وہی اس کے اعضائے نطق بھی ھیں ۔انسان اپنے اعضائے نطق سے بے شمار قسم کی آوازیں نکالنے کی حیرت انگیز صلاحيت رکھتا ھے لیکن ترسیل و ابلاغ کی خاطر وہ صرف چند آوازیں استعمال کرتا ھے جنھیں ”کلامی آوازیں “ کھا جاتا ہے

زبان کے سلسلے میں یہ بات ہمیشہ ذھن میں رکھنی چاہیے کہ اس کا میڈیم قلم دوات اور کاغذ نھی ۔ بلکہ آواز ھے ۔کسی زبان کو سمجنے .بولنے اور اس کے معنوی پہلوؤں اور صوتی حسن سے لطف اندوز ہونے کے لیۓ کان کا استعمال اتنا ہی ضروری ہے جتنا گوشت کے اس لوتھڑے کا ہے جسسے ہم ۔زبان . کہتے ہیں .

زبان ایک سماجی ضرورت ہے .زبان سماج ہی میں بنتی ,بگڑتی ھے ۔زبان سماج کو جوڑتی ہے تہذیب و تمدن کی تعمیر و تشکیل میں اہم رول ادا کرتی ہے اور مل جل کر رہنے سہنے کے قآبل بناتی ہے اگر زبان نہ ہوتی تو انسانی معاشرتی و تہزیب کی صورت حال یقیناً کچھ اور ہوتی .زبان در اصل ماحول کی دین ہوتی ہے ایک بچہ جس لسانی ماحول میں پرورش پاتا ہے وہی زبان سکھ لیتا ہے .

زبان تحریری ہو یا بولی جانے والی .اس میں ہر سطح پر تبدیلی آتی رہتی ہے .یہی تغیر پزیری زبان کو زندہ رکھتی ہے جس زبان کے بولنے والوں کا حلقہ جتنا وسیع ہو گا اتنا ہی وہ زبان مضبوط .مربوط ۔مستحکم ھو گی اتنا ہی اس میں تہذیبی تنوع نظر اے گا .

زبان کی قسمییں

تکلمی: آوازوں کے ذريعے اپنے احساسات و جزبات کو دوسروں تک پہنچانے کے عمل کو تکلمی زبان کا نام دیا جاتا ہے اس میں حاص بات یہ ہے کہ اس میں قواعد و قانون کا زیادہ خیال نہیں رکھا جاتا .

تحريری: اپنے احساسات و جزبات کو لکھ کر دوسروں تک پہنچانے کا عمل تحریری کہلاتا ھے اس میں گراءمر اور قواعد و قانون کا خاص خیال رکھا جاتا ہے .

اشاراتی: اشاروں کے ذريعے سے اپنے خیالات و احساسات کو دوسروں تک پہنچانے کے عمل کو اشاراتی زبان کہا جاتا ہے.