Speech On Juma In Urdu

0

صدر محترم و معزز حاضرین گرامی!
آج میں اپنے مسلمان بہنوں بھائیوں کی خدمت میں جس موضوع پر لب کشائی کروں گا وہ ہے جمعہ المبارک۔

عالی وقار!
دینِ اسلام میں جمعۃ المبارک کو ایک خاص عظمت، اہمیت اور فضیلت حاصل ہے۔ جمعے کا دن انتہائی عظیم الشان، پپرسعادت، مقدس اور بابرکت دن ہے۔ حضور نبی کریمﷺ نے جمعے کے دن کو ’’عید کا دن‘‘ اور تمام ’’دنوں کا سردار‘‘ قرار دیا ہے۔ عید اس لئے کہ یہ پلٹ پلٹ کر واپس آتا ہے۔

جمعۃ المبارک وہ مقدس دن ہے جسے تمام ایام پر فضیلت بخشی گئی ہے۔ اسی دن حضرت آدم علیہ السلام پیدا کیے گئے اور اسی دن آپ کو جنت میں بھیجا گیا تھا۔ اسی دن آپ جنت سے باہر تشریف لائے۔ اسی دن آپ دارِ آخرت کی طرف روانہ ہوئے اور یہی وہ عظیم الشان دن ہے جب قیامت قائم کی جائے گی۔

ساتھیو!
قرآن و حدیث کے حوالے سے جمعۃ المبارک ایک انتہائی مقدس اور مبارک دن ہے۔ اس کی عظمت، فضیلت، شان اور مرتبے کا اندازہ ہم صرف اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ قرآن پاک میں اس کے نام سے ایک مستقل سورت ’’سورۃ الجمعہ‘‘ موجود ہے جو اس مقدس دن کے احترام کا ثبوت ہے۔

حضرت ابودرداءؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول پاکﷺ نے ارشاد فرمایا:
’جمعے کے دن مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو۔ وہ یومِ شہود ہے جس میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور جو شخص بھی مجھ پر درود پڑھتا ہے تو فارغ ہونے سے پہلے ہی اس کا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے۔‘‘

حضرت ابوالدرداء نے عرض کیا:
’یا رسول اﷲ ﷺ ! کیا آپؐ کی وفات کے بعد بھی پیش کیا جائے گا؟‘‘ آپؐ نے ارشاد فرمایا:
’’بے شک! اﷲ تعالیٰ نے زمین کے لیے انبیائے کرام کے جسموں کو کھانا حرام کردیا ہے، پس اﷲ کا ہرنبی زندہ ہوتا ہے اوراسے رزق بھی دیا جاتا ہے۔‘
‘ (سنن ابن ماجہ/مشکوٰۃ )

یوں تو جب بھی درود وسلام پڑھا جائے، اس کے پڑھنے والے کو بارگاہِ خداوندی اور دربار مصطفی ﷺسے نوازا جاتا ہے اور اسے دین و دنیا کی بھلائیاں عطا کی جاتی ہیں، مگر بالخصوص جمعہ کے دن درود شریف پڑھنے پر خصوصی عنایات کا دروازہ کھولا جاتا ہے، اس لیے حضور رحمتِ دو عالم ﷺنے جمعے کے دن درود شریف کثرت سے پڑھنے کا حکم فرمایا ہے، تاکہ آپؐ کے امتی بارگاہ خداوندی سے زیادہ برکات و نیکیاں حاصل کرسکیں۔

میرے معتبر دوستو!
حضرت اوس بن اوس سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص جمعے کے دن غسل کرکے اول وقت میں آئے اور پیدل چل کر آئے(کسی گاڑی پر نہ آئے) اور امام کے قریب بیٹھے اور غور سے خطبہ سنے اور اس دوران کوئی لغو (بیکار اور بے ہودہ) کام نہ کرے تو اس کے لیے ہر قدم کے بدلے میں سال بھر کے عمل (یعنی ایک سال کی عبادت) کا اجرو ثواب ہے۔‘‘
(جامع ترمذی، سنن ابی داؤد، سنن ابن ماجہ)

حضرت عبداﷲ بن عمر اور حضرت ابوہریرہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریمﷺ منبر کی سیڑھیوں پر یہ ارشاد فرما رہے تھے:
’لوگ جمعہ چھوڑنے سے باز آجائیں ورنہ اﷲ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا اور وہ غافلوں میں سے ہوجائیں گے۔‘‘ (صحیح مسلم/مشکوٰۃ المصابیح)

حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:
’جس شخص نے تین (لگا تار) جمعے بغیر عذر شرعی ترک کیے تو اﷲ تعالیٰ اس کے دل پر (غفلت کی) مہر لگا دیتا ہے۔‘
(جامع ترمذی، سنن ابی داؤد، سنن ابن ماجہ)

مالک ہم سب مسلمانوں کو ایک مقدس دن کی اہمیت جاننے سمجھنے کی اہلیت دے۔۔۔آمین ۔ شکریہ